جموں و کشمیرمیں بھارتی اقدامات انسانیت کے خلاف سنگین جرائم ہیں، امریکا میں پاکستانی سفیرکا خطاب

منگل 6 فروری 2024 16:46

جموں و کشمیرمیں بھارتی اقدامات انسانیت کے خلاف  سنگین جرائم ہیں، امریکا ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2024ء) امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارت کے جابرانہ اقدامات کو انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کو بھارتی ظلم و بربریت سے بچانے میں مدد دے ۔ انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے خصوصی تقریب کے دوران کہا کہ کشمیری روئے زمین پر سب سے زیادہ حق رائے دہی سے محروم لوگ ہیں جو نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کا درد محسوس کرتے ہیں۔ مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے قیام پاکستان سے لے کر اب تک کشمیر کا مقدمہ لڑا ہےاور اس دوران بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم زمین کے ایک ٹکڑے کے لیے نہیں لڑ رہے بلکہ ہم گزشتہ سات دہائیوں سے لڑ رہے ہیں کیونکہ یہ ہماری ایک اخلاقی ذمہ داری ہے۔

ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے لیے لڑ رہے ہیں جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری نے کشمیری عوام سے کیا تھا۔پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ تنازعہ کشمیر جنوبی ایشیا میں بارود کا ڈھیر ہے جو علاقائی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہے ،کشمیریوں کو بچانا بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کو بچانے کے لیے آگے بڑھیں۔

تقریب کے مہمان خصوصی نارویجن پارلیمنٹ کے سابق رکن لارس رائز نے کہا کہ ہمیں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے احتجاج کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک دن ہے کہ ہم 77 سال بعد بھی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کی بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق سے انکار اور مواصلاتی بندش ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عالمی برادری کشمیر کاز بھول گئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیے ہم اپنی کوششوں اور وسائل کو یکجا کریں تاکہ بین الاقوامی برادری کو کشمیر کی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا جا سکے۔ برطانوی پارلیمنٹ کے رکن افضل خان نے اپنے ریکارڈ شدہ پیغام میں کہا کہ عالمی برادری بالخصوص برطانیہ سمیت بڑی طاقتوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں مدد کریں۔

پاک امریکن کرسچن کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے ا لیاس مسیح نے شرکاسے اپیل کی کہ وہ خاص طور پر نوجوانوں میں کشمیریوں کی حالت زار کے بارے میں شعور بیدار کریں۔ سنٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک سٹڈیز آزاد کشمیر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عاصمہ شاکر خواجہ نے کہا کہ کشمیری گزشتہ 76 سالوں سے محکومیت کا شکار ہیں لیکن وہ آزادی کے حصول کے لئے پرعزم ہیں۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر امتیاز حسین نے کشمیری خواتین اور بچوں کے خلاف بھارتی افواج کے دلخراش جرائم پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مسلم اکثریت والے علاقے کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کشمیرسے متعلق معروف مصنفہ اور تاریخ دان وکٹوریہ شوفیلڈ نے اپنے آڈیو پیغام میں کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر تکلیف ہوئی کہ مسئلہ کشمیر اب تک حل طلب ہے۔