الشباب کا سربراہ امریکی فضائی کارروائی میں ہلاک،امریکا کی تصدیق،

دہشت گرد کی ہلاکت سے افریقہ میں القاعدہ کے سرگرمیوں کو نقصان پہنچا ،وائٹ ہاؤس

ہفتہ 6 ستمبر 2014 20:51

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6ستمبر 2014ء) افریقی ملک صومالیہ میں متحرک عسکریت پسند تنظیم الشباب کے سربراہ کی ہلاکت کی امریکا نے اب تصدیق کر دی۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے تصدیق کی کہ صومالیہ میں سرگرم دہشت گرد تنظیم الشباب کا سربراہ احمد عبدی گودانے پچھلے ہفتے کے اختتام پر کیے گئے ایک امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہو گیا ہے۔

یہ حملہ الشباب کے لیڈروں کے ایک قافلے پر کیا گیا تھا۔ بعض سکیورٹی ذرائع کے مطابق ڈرون حملہ الشباب کی میٹنگ پر کیا گیا تھا۔ اْس حملے میں پندرہ عسکری لیڈروں کے مارے جانے کا بتایا گیا تھا۔ بعد میں احمد عبدی گودانے کی ہلاکت کی افواہ گردش کرنے لگی اور اب تقریباً ایک ہفتے کے بعد امریکی تصدیق سامنے آئی ہے۔ وائٹ ہاوٴس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اس دہشت گرد کی ہلاکت سے افریقہ میں القاعدہ کے سرگرمیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ صومالیہ میں عسکریت پسند تنظیم الشباب سرگرم ہے، جو دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہی ہے۔ اس تنظیم کے خلاف امریکی ڈرونز کارروائیاں ایک عرصے سے جاری ہیں۔ اسی عسکری گرہ نے کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں گزشتہ برس ایک شاپنگ مال پر حملہ کر کے 67 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمود نے احمد عبدی گودانے کو ہلاک کرنے پر امریکا کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

شکریے کے بیان میں صومالی صدر نے کہا کہ اْن کی حکومت امریکی حکومت اور اْن تمام افراد کا شکریہ ادا کرتی ہے جو احمد عبدی گودانے کی ہلاکت کے فوجی آپریشن میں شریک تھے۔ حسن محمود شیخ نے اپنی ملکی سکیورٹی فورسز کا بھی شکریہ ادا کیا۔ صومالی صدر کے بیان میں مزید کہا گیا کہ صومالی اور امریکی حکومتوں میں تعاون کے تناظر میں امریکی فورسز الشباب کے لیڈر کو ٹارگٹ کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ صومالی صدر نے مزید کہا کہ صومالی جنگ کا ایک اہم ستون ختم ہو گیا ہے اور اب اِس جنگ کے دِن گنے جا چکے ہیں۔ صومالی صدر کے مطابق الشباب کے لیڈر کی ہلاکت ایک قافلے کو ڈرون کے ذریعے نشانے بنانے پر ہوئی تھی۔