دھرنوں کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت کے 30 ہزار سے زائد طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ،

وزارت کیڈ نے 27 اسکولوں میں رہائش پذیر پولیس اہلکاروں کو نکالنے کیلئے وزارت داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو خط لکھ دیا

جمعہ 12 ستمبر 2014 22:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12ستمبر 2014ء) وفاقی دارالحکومت کے 30 ہزار سے زائد طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، وزارت کیڈ نے اسلام آباد کے 27 اسکولوں میں رہائش پذیر پولیس اہلکاروں کو نکالنے کیلئے وزارت داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو خط لکھ دیانجی ٹی وی کے مطابق موسم گرما کی تعطیلات کے بعد اسلام آباد کے تعلیمی ادارے 11 اگست کو کھلنا تھے تاہم دھرنوں کے باعث اکثر اسکول چھٹیوں میں چار بار اضافے کے بعد 4 ستمبر کو کھلے، اسلام آباد کے 27 اسکول ایسے بھی ہیں جو تاحال بند ہیں کیونکہ وہاں 20 ہزار سے زائد پولیس اہلکار مقیم ہیں، سیکیورٹی اہلکاروں کے قیام سے فرنیچر، پانی، بجلی اور واش رومز کا نظام تباہ ہوچکا ہے، طلباء کے والدین بھی پریشان ہیں۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ نے وزارت داخلہ کو سیکیورٹی فورسز کی اسکولوں میں رہائش کی درخواست کی تھی، اسی کے پیش نظر وزارت کیڈ نے وزارت داخلہ اور چیف کمشنر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ عدالتی احکامات کے مطابق 27 تعلیمی اداروں کو فی الفور خالی کروایا جائے۔سکول بند ہونے سے 30 ہزار سے زائد بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔