پاکستان کو بھارتی جنگی جنون اور جارحیت کیخلاف جراتمندانہ موقف اختیار کرنا ہوگا، پاکستان سرحدی خلاف ورزیوں کا معاملہ اقوام متحدہ سمیت تما م عالمی فورمز پر اٹھائے، وزیراعظم سارک سربراہ اجلاس کے موقع پر بھارتی جارحیت کے خلا ف آواز بلند کریں ، مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان کیخلاف بھارتی جنگی جنون میں اضافہ ہواہے ،بھارت ہوش کے ناخن لے،مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے عالمی برادری کا اثر و رسوخ ا ستعمال کیاجائے ، بھارتی جارحیت کسی بھی صورت قبول نہیں،

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین سید کی سیالکوٹ کے سرحدی دیہات میں بھارتی جارحیت سے متاثرہ خاندانوں سے گفتگو

بدھ 19 نومبر 2014 20:50

سیالکوٹ ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی جنگی جنون اور جارحیت کے خلاف جراتمندانہ موقف اختیار کرتے ہوئے بھارت کی طرف سے پاکستان کی سرحدی خلاف ورزیوں کا معاملہ اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر بھرپور طور پر اٹھائے۔ بھارت بھی ہوش کے ناخن لے۔جب سے ہندوستان میں مودی سرکار نے اقتدار سنبھالا ہے پاکستان کے خلاف بھارتی جنگی جنون بڑھتا جا رہا ہے۔

بھارت کی طرف سے سیالکوٹ کے سرحدی دیہات پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری پاکستان کے خلاف ایک سوچی سمجھی بین الاقوامی سازش ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف فوری طور پر بھارت کے خلاف ایک جراتمندانہ موقف اختیار کریں۔ اس اہم قومی مسئلہ پر پوری پاکستانی قوم کی حمائت نواز شریف کو حاصل ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف آئندہ ماہ کٹھمنڈو (نیپال) میں سارک سربراہی کانفرنس میں بھی بھارتی جنگی جارحیت کے مسئلے کو بھرپور طریقے سے اٹھائیں۔

تا کہ پاکستانی عوام کی امنگوں کی عالمی سطح پر درست ترجمانی ہو سکے ۔ وہ بد ھ کو بھارتی گولہ باری سے متاثرہ سیالکوٹ کے سرحدی دیہات جوئیاں ۔ عمرانوا لی ۔راجہ ہرپال۔چارواہ ۔دھمالہ کے دورہ کے دوران بھارتی گولہ باری سے شہید اور زخمی ہونے والوں کے لواحقین اور ورثاء کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کے موقع پر گفتگو کررہے تھے ۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ سیالکوٹ کے سرحدی دیہات میں سویلین آبادی پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کی بلا اشتعال گولہ باری اقوام متحدہ کا معاملہ ہے۔

یہ ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے متاثرہ افراد کی مالی امداد کی رقوم میں اضافہ کرے اور دئیے گئے چیکوں پر ادائیگی کو بھی یقینی بنائے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کو بھی اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق فوری حل کروانے کے لئے بھی عالمی برادری کا اثر و رسوخ ا ستعمال کرے۔ بھارت کی جارحیت کسی بھی صورت میں پاکستان کو قبول نہیں۔

مسئلہ کشمیر اس خطہ میں کشیدگی کی جڑ ہے۔بھارت پاکستانی قوم کا ٹیسٹ لے رہا ہے۔ بھارت ہوش کے ناخن لے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے وفد نے سینٹر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں بھارت کی بلا اشتعال گولہ باری سے متاثرہ سیالکوٹ کے سرحدی دیہات کا دورہ کیا۔ اور متاثرہ افراد کے مسائل سنے اور انہیں حکومت کی طرف سے فوری حل کروانے کی یقین دہانی بھی کروائی۔

سینٹر محمد محسن خان لغاری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز پنجاب میجر جنرل خان طاہر جاوید خان نے رینجرز ہیڈ کواٹرز سیالکوٹ میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے وفد کو سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کی بلا اشتعال گولہ باری کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ سیکٹر کمانڈر چناب رینجرز سیالکوٹ بریگیڈیئر وسیم، سیالکوٹ ڈی سی او ندیم سرور اور دیگر سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔