جو حکومت اپنے وزراء کو تحفظ دینے میں ناکام ہو وہ ایک عام شخص کے تحفظ کی بات کس منہ سے کرتی ہے ،زمرک خان اچکزئی،

صوبے میں روزانہ کی بنیاد پر تیس سے چالیس افراد کو قتل کردیا جاتا ہے، اپوزیشن لولی لنگڑی حکومت میں شرکت کی خواہشمند نہیں، صوبے میں کرپشن، اقرباء پروری بڑھ چکی ہے، حکومتی ترجمان سب اچھا ہے کا راگ الاپ رہے ہیں، رہنماء اے این پی کی خصوصی گفتگو

جمعرات 20 نومبر 2014 22:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20نومبر 2014ء) عوامی نیشنل پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جو حکومت اپنے وزراء کو تحفظ دینے میں ناکام ہو وہ ایک عام شخص کے تحفظ کی بات کس منہ سے کرتی ہے، صوبے میں روزانہ کی بنیاد پر30سے40افراد کو قتل کردیا جاتا ہے لیکن حکومت بلو چستان کا ترجمان حقائق سے بے خبر ہو کر سب اچھا ہے کا راگ الاپ رہا ہے، اپوزیشن موجودہ لولی لنگڑی حکومت میں شرکت کی خواہشمند نہیں ،یہ شوشا دراصل نیشنل پارٹی کا خود چھوڑا ہواہے تاکہ اتحادیوں کو پریشر میں رکھ سکیں ۔

انہوں نے یہ بات گزشتہ روز صو بائی حکومت کے ترجمان کے بیان کے بعد جمعرات کو این این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ ترجمان موصوف کو بہت جلد یاد آیا کہ اپوزیشن حکومت میں شمولیت کی خواہش مند ہیں دراصل ترجمان شاہد اخبارات کا صحیح مطالعہ نہیں کرتے جو کہ موصوف کی منصف کیلئے انتہائی ضروری ہے اپوزیشن لیڈر نے ایک مقامی اخبار میں اس خبر کی اشاعت جس میں نیشنل پارٹی کی اپوزیشن کو حکومت میں شمولیت کا ذکر کیاگیا تھا کہ اگلے روز تمام اخبارات میں شمولیت کی مکمل تردید کی ۔

(جاری ہے)

موصوف اگر اخبارات کا مطالعہ صحیح کرتے تو یقیناحالات سے باخبر رہتے اور اس طرح کے بیانات جاری کرنے سے گریز کرتے جو کہ مخصوص سیاسی پوائنٹ سکورننگ کے سواء کچھ بھی نہیں انہوں نے کہاکہ جہاں تک حکومت کی کارکردگی اور کرپشن کے خاتمے کے سوال ہے تو یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ بلو چستان میں کرپشن کس نہج پر پہنچ چکا ہے یہاں تک کے بلوچستان کے ایک اعلیٰ آفیسر نے سیکرٹری کمیٹی کے اجلاس میں دو محکموں کا باقاعدہ نام لیکر کہا کہ ان محکموں سے ان کو کرپشن کی شکایتیں مل رہی ہیں یہ محکمہ اپنا قبلہ درست کریں جو کہ انتہائی مانی خیز بات ہے کہ صوبے میں کرپشن اقرباء پروری کس حد تک بڑھ چکا ہے لیکن سب اچھا ہے میں اس کرپشن کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ جہاں تک امن وامان کی بہتری کی بات کی گئی ہیں تو یقینا یہ بہتر ہو تاہے کہ موصوف تربت یا پنجگور میں عوام کے درمیان بیٹھ کرکے امن کی باتیں کرتے تو اچھا ہوتا آئے روز بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا جارہا ہے جس پر حکومت مکمل طور پر خاموش ہیں ملک کے سب سے بدامنی کے شکار شہر کراچی میں مختلف واقعات میں10لوگ قتل کردئیے جاتے ہیں لیکن بلو چستان میں یہ سطح30سے40بے گناہ لوگوں کی قتل تک پہنچ چکا ہے انہوں نے موصوف کو مشورہ دیا کہ وہ امن وامان کے حوالے سے صوبے بھر کے پریس کلب میں جاکر حکومت کی وامان کے بحالی کی بات کریں تاکہ عوام کے ساتھ ساتھ ان کو حقائق معلوم ہو۔