ذوالفقار علی بھٹو نے 1967ء میں پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھ کر غریب کسان ، مزدور ہاری کو زبان دی،سید قائم علی شاہ ،

اسے اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے کا سبق سکھایا اور ایوب آمریت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے آمریت کے خلاف تحریک کو پورے ملک کے کونے کونے میں پھیلا کر انہیں( جنرل ایوب) کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا، پیپلز پارٹی کے 48ویں یوم تاسیس پر پیغام

ہفتہ 29 نومبر 2014 21:16

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 29نومبر 2014ء) پیپلزپارٹی سندھ کے صدر اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے 1967ء میں پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھ کر غریب کسان ،مزدور ہاری کو زبان دی اسے اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے کا سبق سکھایا اور ایوب آمریت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے آمریت کے خلاف تحریک کو پورے ملک کے کونے کونے میں پھیلا کر انہیں( جنرل ایوب) کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔

پیپلز پارٹی کے 48ویں یوم تاسیس پر جاری کئے گئے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ سال 1967 میں ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں پاکستان میں جمہوریت کے قیام ملک کو مضبوط مستحکم و فلاحی ریاست بنانے، عوام کو تمام بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ باوقار روزگار اور مکمل تحفظ فراہم کرنے کیلئے پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی اور دیکھتے دیکھتے کروڑ وں لوگوں کی قیادت کا ذریعہ بن گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کی بڑہتی ہوئی مقبولیت ان کے جانب سے ملک اور قوم کیلئے دفاعی و فلاحی پروگرام سے خوف ذدہ ہوکر سامراج نے انہیں اپنے راستے سے ہٹانے کی سازش کی ،لیکن بھٹو نے اپنے جان کا نذرانہ دے کر عوام کے سیاسی، سماجی ، اقتصادی اور آئینی حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد برائے سفر جمہوریت کا پرچم بلند رکھا۔ انہوں نے کہا کہ ان 48 سالوں کے دوران جنرل ضیاء ، جنرل مشرف ڈکٹیٹروں نے جمہوریت پر شب خون مارے ۔

عوام کے آئینی حقوق پامال کرنے کیلئے مختلف حربے اور جبر کے کئی راستے اختیار کئے ، لیکن پیپلز پارٹی اپنے شہید قائد محترمہ بینظیر بھٹو اور سابق صدر پاکستان جناب آصف علی زرداری کی قیادت میں نہ صرف ان کا جرتمندانہ مقابلہ کیا اور جمہوریت کے علم کو سربلند رکھنے کی جدوجہد میں محترمہ بینظیر بھٹونے اپنی جان کا نذرانہ دے کر شہادت نوش کی اور ایک دفعہ پھر ثابت کیا کہ پی پی پی کی قیادت اور ورکر عوام کے حقوق کیلئے نہ صرف لڑتے بھی ہیں ،بلکہ جمہوریت کی بحالی کیلئے اپنی جان بھی وار دیتے ہیں ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے جمہوریت کے اس سفر میں پارٹی کے قائدین، رہنماؤں اور ورکروں کی طویل قربانیوں پر انہیں،خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ جب جب پی پی کو ان قربانیوں کے بدولت عوام کے خدمت کا موقع ملا تو اس نے ملک کو ایک متفقہ آئین، پورٹ قاسم، اسٹیل مل، یونیورسٹیوں،تعلیمی اداروں،ایٹمی قوت،بڑے بڑے صنعتوں کے ساتھ ساتھ عوام کو لاکھوں کے تعداد میں روزگار کے مواقع فراہم کئے۔

پی پی پی کی گذشتہ حکومت میں تو سابق صدر آصف علی زرداری نے پارلیامینٹ کے صلب شدہ تمام اختیارات پارلیمینٹ کو واپس کرکے ملک کی تاریخ میں یہ مثال قائم کی کہ پی پی مضبوط جمہوریت کے ساتھ ساتھ عوام اور ان کے نمائندوں کی رائے میں یقین رکھتی ہے۔ نہ صرف یے بلکہ پی پی پی نے مصالحتی پالیسی کے تحت دیگر جمہوریت پسند سیاسی جماعتوں سے قریبی تعلقات رکھ کر،18ویں آئینی ترامیم منظور کرواکر یے ثابت کیا کہ پی پی عوام ، جمہوریت اور صوبوں کی مضبوطی کو اپنی مضبوطی سمجھتی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ پی پی پی ہی ہے جس نے اپنی مفاہمتی پالیسی کے تحت جمہوریت پرست سیاسی پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کیا اور سیاست میں عدم تشدد اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے عملی قدم اٹھائے۔سید قائم علی شاہ نے پی پی پی کے ورکروں پر زور دیا کہ وہ چئیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور شریک چئیرمین آصف علی زرداری کی قیادت میں پارٹی کا پیغام و نظریہ گھر گھر پہنچا کر ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے مشن کو اپنی منزل تک پہنچائیں اور عوام کو جمہوریت دشمن قوتوں کے مذموم عزائم سے باخبر رکھیں۔