جامعہ سندھ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاؤسنگ اسکیم پر لینڈ مافیا کے قبضے کی کوشش کا سخت نوٹس لے لیا ،

مسلح افراد کے خلاف مقدمہ دائر کرنے اور سنگ بنیاد دوبارہ نصب کرنے اوراس اراضی پر پولیس چوکی قائم کرنے کا فیصلہ کیا

جمعہ 9 جنوری 2015 22:44

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 جنوری 2015ء) جامعہ سندھ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاؤسنگ اسکیم پر لینڈ مافیا کے قبضے کی کوشش کا سخت نوٹس لے لیا۔مسلح افراد کے خلاف مقدمہ دائر کرنے اور سنگ بنیاد دوبارہ نصب کرنے اوراس اراضی پر پولیس چوکی قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔جامعہ سندھ جامشورو کے ملازمین کے لیے مخصوص کردہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید اسٹاف ہاؤسنگ اسکیم پر لینڈ مافیا کے مسلحہ افراد کی جانب سے قبضہ کرنے کی کوشش کا یونیورسٹی انتظامیہ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے جرائم پیشہ فراد کے خلاف مقدمہ دائر کرانے اور مستقل چوکی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ لینڈ مافیہ کی جانب سے ہاؤسنگ اسکیم پر لگا ہوا سنگ بنیاد اور پلاٹوں کی حدبندی کے لیے لگائے جانے والیپتھر ہٹانے کے عمل کو جرم قرار دیتے ہوئے تمام پتھر اور نشاناتضلعی انتظامیہ کی مدد سے دوبارہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ فیصلہ شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر امداد علی اسماعیلی کی زیر صدارت منعقدہ ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر جامشورو سہیل ادیب بچانی، ایس ایس پی جامشورو نعیم شیخ، رجسٹرار غلام محمد بھٹو، ڈاکٹر عرفانہ ملاح، ڈکٹر اظہر علی شاہ، محمد نواز ناریجو، ڈاکٹر جی ایم مستوئی، ڈاکٹر نعیم طارق ناریجو، عمران ہالیپوٹہ، مشتاق احمد میمن، انجنیئر قمرالحسن میمن، ڈاکٹر حیدر نظامانی، عبدالمجید پنہور، ثناء اللہ لاشاری، محمد علی گھانگھرو، غلام رسول چانڈیو، امداد علی کھوسو، مختیارکار جامشورو و دیگر نے شرکت کی۔

اس موقع پر شیخ الجامعہ سندھ نے کہاکہ سندھ یونیورسٹی اسٹاف ہاؤسنگ اسکیم یونیورسٹی کی ملکیت ہے، جس پر قبضے کی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے مذکورہ اسکیم کی زمین پر قبضے کی کوشش کی اور ہاؤسنگ اسکیم کے سنگ بنیاد سمیت حدبندی کے نشانات ختم کر دیئے، وہ جرم کے مرتکب ہوئے ہیں، جن کے خلا ف سخت کارروائی ہونی چاہیے، جس کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ نے ایف آئی آر درج کرائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر لینڈ مافیا والے مذکورہ ایراضی کی مالکی کا دعویٰ کرتے ہیں تو وہ ضلعی انتظامیہ یا سروی اینڈ سیٹلمینٹ شعبے کے پاس ثابت کریں، باقی زمین پر مسلح افراد کو بٹھانا سخت جرم ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 1995 میں زمین حدبندی کرکے یونیورسٹی کو دی گئی، جس کے بعد نشان کے طور پر پتھر لگائے گئے،جو اب غیر متعلقہ مسلحہ افرادوں نے توڑ دیے ہیں۔

مذکورہ پتھر واپس لگائے جائیں گے، جس کے دوران ضلعی انتظامیہ مدد کرے گی۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پولیس اپنی چوکی واقعے والیجگہ پر قائم کرے گی تاکہ مستقبل میں کوئی بھی آدمی ایسی جرئت نہ کرے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ یونیورسٹی کی ایراضیپر اگر کس کا بھی کلیم ہے تو وہ ضلع انتظامیہ سے پاس جائے، ضلعی انتظامیہ اپنے طور پر سروی اینڈ سیٹلمنٹ محکمے اس کلیم کی خود تصدیق کرائے گی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جن مسلحہ افراد نے ہاؤسنگ اسکیم پر توڑ پھوڑ کی اور حدبندی کا کام بند کروایا، ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔

اجلاس کے بعد شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر امداد علی اسماعیلی، ڈپٹی کمشنر سہیل ادیب بچانی، ایس ایس پی جامشورو نعیم شیخ و دیگر نے مذکورہ سائٹ کا دورہ بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :