وقت آگیا ہے کہ پاکستان افغان جنگجووں کی مدد بند کر دے ، پرویز مشرف
حامد کرزئی پاکستانی مفادات کے خلاف کام کر رہا تھا‘اشرف غنی خطے میں امن کی آخری امید ہیں ، ان کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے ، سابق صدر بھارت میں جموریت ہے نہ انسانی حقوق ،دیہی علاقوں میں اگر اچھوت کا سایہ بھی پنڈت پر پڑ جائے تو اس کو قتل کردیا جاتا ہے، انٹرویو
جمعہ 13 فروری 2015 22:13
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروری 2015ء ) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ افغانستان میں جنگجووٴں کی مدد بند کر دینی چاہیے۔برطانوی اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پرویز مشرف نے اعتراف کیا کہ جب وہ اقتدار میں تھی تو اس وقت افغانستان میں صدر حامد کرزئی کی حکومت کے خلاف کام کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا اس لیے کیا جا رہا تھا کہ حامد کرزئی نے پاکستان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے میں ’بھارت کی مدد کی تھی ،لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ اشرف غنی کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے کیونکہ اشرف غنی خطے میں امن کی آخری امید ہیں۔
پرویز مشرف نے کہا کہ ’حامد کرزئی کے دورِ حکومت میں وہ پاکستان کو نقصان پہنچا رہے تھے اسی لیے پاکستان ان کے مفادات کے خلاف کام کر رہا تھا۔(جاری ہے)
یاد رہے کہ صدر اشرف غنی نے اقتدار میں آنے کے بعد نہ صرف بھارت کے ساتھ اسلحے کے تجویز کردہ معاہدے کو ختم کیا ہے بلکہ سکیورٹی فورسز کو مشرقی افغانستان میں پاکستان مخالف جنگجووٴں کے خلاف لڑنے کے لیے بھیجا ہے۔
گارڈیئن اخبار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صدر غنی کا سب سے اچھا فیصلہ چھ کیڈٹس کو پاکستان ملٹری اکیڈمی تربیت کے لیے بھیجنا ہے۔پرویز مشرف کا کہنا تھا ’پاکستان کی افغانستان میں اپنی پراکسی تھی، بھارت کی اپنی جو کہ دائدہ مند نہیں۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ اس کا فائدہ نہیں۔ یہ افغانستان، پاکستان اور بھارت کے لیے سود مند نہیں۔ یہ رکنا چاہیے۔یقیناً ہم کسی ایسے گروہ کی تلاش میں تھے جو بھارت کے پاکستان مخالف اقدامات کو روکے۔ اس لیے انٹیلیجنس ایجنسیوں سے کام لیا گیا۔یقیناً ایجنسیاں طالبان کے ساتھ رابطے میں تھیں اور ان کو رہنا بھی چاہیے تھا۔ طالبان کی مدد اس لیے کی گئی کہ وہ افغانستان میں بھارت کے اثر و رسوخ کو روکے۔’یقیناً ہم کسی ایسے گروہ کی تلاش میں تھے جو بھارت کے پاکستان مخالف اقدامات کو روکے۔پرویز مشرف نے کہا کہ میں بھارت دشمن‘ نہیں ہیں تااہم اس بات پر یقین نہیں کہ بھارت دنیا کی عزیم جمہوریت ہے، انسانی حقوق کا خیال رکھا جاتا ہے اور جمہوری کلچر ہے، پرویز مشرف نے کہا کہ بھارت میں کوئی انسانی حقوق نہیں ہیں،مذہب ہی انسانی حقوق کے خلاف ہے،بھارت کے دیہی علاقوں میں اگر اچھوت کا سایہ بھی پنڈت پر پڑ جائے تو اس کو قتل کردیا جاتا ہے، پرویز مشرف نے اپنے اوپر مقدمات اور ملک سے باہر جانے کی اجازت نہ ہونے پر کہا کہ سارے مسائل تقریباً ختم ہو گئے ہیں اور اس کے لیے وہ فوج کے شکر گزار ہیں۔’مجھے فوج کے ادارے پر بڑا فخر ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بھارت اور پاکستان ایک دن آزاد ہوئے آج وہ سپرپاور بننے کے خواب دیکھ رہا ہے اور ہم دیوالیہ پن کا شکار ہیں
-
گرمیوں میں سردی والا موسم، کئی سیاحتی مقامات پر برفباری سے سردی لوٹ آئی
-
خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی ضمنی الیکشن، تحریک انصاف کلین سوئپ کرنے میں کامیاب
-
مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے کی ہوشربا سطح تک پہنچ گئی
-
نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کا مطلب مزاحمتی بیانیہ نہیں ہے
-
موبائل ایپ پاک حج سے تمام انتظامات پیپر لیس کر دیے ، رہنمائی اور شکایات مکمل آٹومیٹ ہونگی
-
آرمی چیف سے ترک کمانڈر جنرل کی ملاقات، دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کا عزم
-
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ترک بری افواج کے کمانڈر جنرل سیلکوک بیریکتر اوغلو کی ملاقا ت، باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال
-
آرامکو نے گو پٹرولیم کے 40 فیصد حصص کا حصول کر لیا
-
صدر آصف علی زرداری نی ترک بری افواج کے کمانڈر ،جنرل سیلکوک بایراکتار اوغلو کو نشان پاکستان (ملٹری) سے نوازا
-
غزہ میں مستقل امن قائم کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا ، شہبازشریف
-
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.