دورہ چین کے دوران نئے معاہدوں سے اربوں کی بچت ہوگی،پاک چین اقتصادی راہداری کی مشترکہ تعاون کمیٹی نے تاریخی فیصلے کئے ،چینی حکومت سے ٹرانمیشن لائن کے ذریعے بجلی کی فراہمی پر بات چیت ہوئی ہے ، توانائی کے متعدد منصوبے 2017ء کے اختتام تک کام شروع کر دینگے،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا بیجنگ میں نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن سے خطاب، وزیراعظم کی حکومت نے پاک چین معاہدوں پر تیزی سے عملدرآمد کیلئے مربوط حکمت عملی اختیار کی ہے ، احسن اقبال

جمعرات 26 مارچ 2015 19:32

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ نئی امیدیں لیکر واپس پاکستان جارہے ہیں ، دورہ چین کے دوران نئے معاہدوں سے اربوں کی بچت ہوگی،پاک چین اقتصادی راہداری کی مشترکہ تعاون کمیٹی نے تاریخی فیصلے کئے ،چینی حکومت سے لائن کے ذریعے بجلی کی فراہمی کی درخواست کی ، منصوبے کو عملی شکل ملنے سے صنعتی و تجارتی انقلاب آ ئیگا، توانائی کے متعدد منصوبے 2017ء کے اختتام تک کام شروع کر دینگے۔

وہ جمعرات کو یہاں نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن(این ڈی آر سی ) کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے ۔ ملاقات میں پاک چین تعلقات کے فروغ اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اور میرا وفد چین سے نئی امیدیں اور توقعات لے کر واپس جا ررہے ہیں، بلاشبہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کی جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس کے دوران تاریخی فیصلے کئے گئے ہیں اور یہ فیصلے پاک چین دوستی کا مظہر ہیں۔

دورے کے دوران طے پانے والے نئے معاہدوں سے پنجاب کو اربوں روپے کی بچت ہوگی اور معاشی و اقتصادی سرگرمیو ں کو فروغ ملنے کے ساتھ روزگار کے لاکھوں نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت اور متعلقہ محکموں نے انرجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے میں غیرمعمولی دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے اور پاکستان کی تاریخ میں آج تک کسی حکومت نے توانائی کے حصول کیلئے اتنی مخلصانہ اور سنجیدہ جدوجہد نہیں کی جتنی وزیراعظم محمد نواز شریف کے دور میں کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی سطح پر رکاوٹوں کے باوجود توانائی کے متعدد منصوبے 2017ء کے اختتام تک کام شروع کر دیں گے اور بجلی کی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چینی حکومت سے مغربی چین کے علاقے سے ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے بجلی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور اگر اس منصوبے کو عملی شکل مل گئی تو صنعتی و تجارتی انقلاب آ ئے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ تین برسوں میں پاکستان کو 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کی ضرورت ہوگی جس کیلئے ابھی سے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ دورہ چین کا بنیادی مقصد توانائی اور دیگر شعبوں میں جاری منصوبوں کے ساتھ نئے منصوبوں کے حوالے سے تیز رفتاری سے پیش رفت کرنا ہے اور اس مقصد میں بہت کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے صدرکے دورہ پاکستان کے حوالے سے چینی حکام اور عہدیداران میں غیرمعمولی جوش و خروش پایا جاتا ہے جبکہ پاکستان کے عوام بھی اپنے مخلص دوست ملک کے صدر کے دورے کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعاون کا سفر تیز رفتاری سے جاری ہے اور چین کے صدر کا دورہ اسلام آباد پاک چین تعلقات کو نئی وسعت دے گا اور چین کے صدر پاکستان میں متعدد منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے نیشنل ڈو یلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دورہ چین کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔

وزیراعظم نواز شریف کی حکومت نے پاک چین معاہدوں پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیلئے مربوط حکمت عملی اختیار کی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ چین گیس پائپ لائن بچھانے میں بھی مدد فراہم کرے ۔ انہوں نے کہا کہ دورہ چین کے دوران پاک چائنہ اکنامک کوریڈور جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کئے گئے ہیں اور مختلف شعبوں میں جاری منصوبوں پر تیز رفتاری سے پیش رفت پر اتفاق کیا گیا ہے۔