سود کی اجازت دینے والوں کی پکڑ آخرت میں سود لینے اور دینے والوں سے زیادہ ہوگی ،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان کا ضلع پشاور کے شوریٰ کے اجلاس سے خطاب
جمعرات 8 اکتوبر 2015 21:20
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ سود کی اجازت دینے والوں کی پکڑ آخرت میں سود لینے اور دینے والوں سے زیادہ ہوگی۔ آئین اور قانون درسی کتابوں کی طرح نہیں ہوتے کہ ہر کوئی اپنی مرضی کے مطابق اسے یاد کرتا رہے ۔حکومتیں اور عدالتیں اس لئے بنائی جاتی ہیں کہ وہ مواخذے کو آخرت کا مسئلہ قرار دینے کی بجائے لمحہ موجود میں قانون اور آئین کی پابندی کو یقینی بنائیں تاکہ اس دنیا میں انسانیت فلاح و بہبود پاسکے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے علاقے زور گڑھی شاہندہ میں سابق صوبائی وزیر برائے زکوٰۃ وعشر حافظ حشمت خان کے حجرے میں جماعت اسلامی ضلع پشاور کے شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔(جاری ہے)
اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نائب امیر ڈاکٹر محمد اقبال خلیل ، سیکرٹری سیاسی امور بحر اﷲ خان بھی خصوصی طور پر شریک تھے۔ اجلاس کی صدارت جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر صابر حسین اعوان کررہے تھے۔
اجلاس میں ضلع پشاور کے نومنتخب اراکین شوریٰ نے حلف اٹھایا۔ اجلاس میں 20اکتوبر کو ہونے والے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے پشاور کے ایک روزہ تفصیلی دورے کی منصوبہ بندی کی گئی اور شیخ الحدیث و القرآن مولانا محمد یوسف قریشی اورجماعت اسلامی کے بزرگ رہنما محمداعظم خان چشتی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کے لئے بھی منصوبہ بندی کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ اﷲ نے قرآن پاک میں سود کے حوالے سے واضح طور پر ارشاد فرمایا ہے کہ جو سود لیتا اور دیتا ہے وہ اﷲ کے ساتھ جنگ کے لئے تیار ہوجائے۔ سود کے حق میں فیصلہ دینے والے سود لینے اور دینے والوں سے زیادہ گناہگار ہیں۔آخرت میں سود لینے اور دینے والوں سے تو باز پرس ہوگی ہی اس پر آنکھیں بند کرنے والے بھی اﷲ کے عذاب سے نہیں بچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک دینی تحریک ہے اور ہمارا مقصد ایک اسلامی فلاحی ریاست کا قیام ہے۔ جس کے لئے جماعت اسلامی بھر پور جدوجہد کررہی ہے۔ ہم پاکستان کو ایک اسلامی اور خوشحال پاکستان بنائیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر صابر حسین اعوان نے کہا کہ ملک اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی قوتیں ملک کی خاطر اکھٹی ہوں اور پاکستان کو درپیش چیلینجز کا اتحاد واتفاق کے ساتھ سامنا کریں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا نعرہ اسلامی پاکستان ، خوشحال پاکستان عوام میں مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کی واحد جمہوری جماعت ہے اور اس کے فیصلے فرد واحد کے بجائے اس کے پالیسی ساز ادارے کرتے ہیں اوراس کی قیادت نیچے سے اوپر تک ووٹ کی پرچی کے ذریعے منتخب ہوکر آتی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
یورپی یونین میں مزید چارجنگ اسٹیشن لگائے جائیں، کار ساز ادارے
-
پی ٹی آئی کے یوم تاسیس پر ریلی: گوہر خان، عمر ایوب و دیگر کی عبوری ضمانتیں منظور
-
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے گالا ڈنر میں شرکت، اہم امور پر تبادلہ خیال
-
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، گیٹس فائونڈیشن کیساتھ مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
-
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی ملائیشیا کے وزیر خارجہ سے ملاقات،تجارت اور اقتصادی امور کے فروغ پر اتفاق
-
تحریک انصاف یوم تاسیس ریلی کیس: عمرایوب ‘گوہر خان، عامر ڈوگر کی عبوری ضمانتیں منظور
-
کراچی کے بجلی صارفین پر یکمشت اربوں روپے کا بوجھ ڈالنے کی تیاری
-
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ‘آج پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دیئے جانے کا امکان
-
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری غیرآئینی ہے؟آئین میں نائب وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں.آئینی ماہرین
-
سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہونی چاہیے‘ مذاکرات کا مطلب پاور شئیرنگ نہیں، بیرسٹر گوہر
-
وفاقی وزیر داخلہ کا پاسپورٹ آفس گارڈن ٹائون کا دورہ ، غیر تسلی بخش جوابات پر ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کوعہدوں سے ہٹانے کے احکامات
-
سعودی عرب کی پاکستان کو مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.