پیرس پولیس نے دہشت گرد حملوں کے مرکزی ملزم کو روکا اور پھر جانے دیا

پیر 16 نومبر 2015 16:56

پیرس پولیس نے دہشت گرد حملوں کے مرکزی ملزم کو روکا اور پھر جانے دیا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16نومبر2015ء) پیرس پولیس بھی پنجاب پولیس ثابت ہوئی۔ پیرس حملوں کے مشتبہ ملزم کو فرانسیسی پولیس نے دہشت گرد حملوں سے کئی گھنٹے پہلے روکا‘ گاڑی کی تلاشی لی اور پھر جانے دیا۔ اس خوفناک غلطی کی قیمت فرانسیسی عوام کو چکانا پڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق فرانسیسی پولیس نے پیرس حملوں کے مشتبہ ملزم صالح عبدالسلام کی گاڑی کو دہشت گرد حملوں سے کئی گھنٹے پہلے شمالی پیرس میں روک کر اس کی تلاشی لی اور پھر اسے جانے دیا تھا۔

اتوار کے دن ہی بلجیم حکام نے پیرس حملوں میں ملوث ہونے کے شبے میں چھبیس سالہ عبدالسلام کے بین الاقوامی وارنٹ جاری کیے تھے۔ صالح عبدالسلام کے اکتیس سالہ بھائی ابراہیم عبدالسلام نے جمعے کے دن باتاکلاں تھیٹر کے نزدیک ہی خود کش حملہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ابراہیم عبدالسلام فرانسیسی شہریت رکھتا تھا جبکہ کچھ عرصے سے بلجیم میں سکونت پذیرتھا۔

ان کا تیسرے بھائی محمد عبدالسلام برسلز میں گرفتار کیا جا چکا ہے جس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ تینوں بھائی فرانسیسی خفیہ اداروں کی فائلز میں شامل نہیں تھے۔ فرانس اور بلجیم کے سکیورٹی اداروں نے مشتبہ افراد کے خلاف اپنی کارروائی تیز تر کر دی ہے۔ ان دونوں ممالک میں مشتبہ افراد کے گھروں پر چھاپے مارے جانے کا عمل بھی جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فرانس میں ڈیڑھ سو مقامات پر چھاپے مارے جا چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :