نئی دہلی پی آئی اے دفتر پر حملہ اور عملے پر تشدد غیر مہذب اور قابلِ مذمت ہے،ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن

پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ ،قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں،چیئرمین ٹیپ

جمعہ 15 جنوری 2016 20:18

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ٹیپ)کے چیئرمین طارق سراج ، وائس چیئرمین و چیئرمین حج آرگنائزر زایسوسی ایشن آف پاکستان ندیم شریف، چیئرمین ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن یحییٰ پولانی ، وائس چیئرمین آئیٹا ایجنسی پروگرام جوائنٹ کونسل پاکستان حنیف رنچ اور اراکینِ منیجنگ کمیٹی نے نئی دہلی میں قومی ائیرلائن پی آئی اے کے دفتر پر حملہ اور عملے پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اُسے پاک بھارت کے درمیان واحد فضائی رابطے کو متاثر کرنے کیلئے ایک کار ی وار قرار دیا۔

انتہا پسندوں کی جانب سے نئی دہلی میں واقع پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کے دفتر پر حملہ ، عملے پر تشدداور ملک چھوڑنے کی دھمکیا ں دینا، املاک کا نقصان اور کچھ دن قبل دیرادون میں پاک بھار ت نمائش پر حملہ ، پاکستانی اسٹالز کی توڑ پھوڑ ، پاکستانی تاجروں کو دھمکیاں اور ہراساں کرنا، پاک بھارت نمائش کا زبردستی انڈو نیشیا نام تبدیل کرنا، انتہائی غیر مہذب ، نامناسب عمل اور قابلِ مذمت ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے پاک بھارت دوطرفہ مذکرات متاثر یا تاخیر کا سبب بن سکتے ہیں۔بھارت کی قومی ائیرلائن چند سال قبل پاکستان سے آپریشن بند کرچکی ہے جبکہ پاکستان کی قومی ائیرلائن دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست فضائی رابطے کا واحد ذریعہ ہے جسے متاثر کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان با شعور شہریوں کا پُر امن ملک ہے جو خود کافی عرصے سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا شکار ہے اور اس ضمن میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے علاوہ پاکستانی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے۔

انہوں نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کا کوئی مذہب ، شناخت یا شہریت نہیں ہوتی اور ان عناصر کی سختی کے ساتھ مذمت کرتے ہوئے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہئے۔امن جنوب ایشیائی خطے کیلئے ناگزیر ہے پاک بھارت مذکرات خطے کی ترقی کیلئے اہم ہیں۔ بھارت کی سرزمین پر غیرملکی شہریوں بشمول پاکستانیوں کی حفاظت بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ بھارت میں تعینات پی آئی اے کے عملے کے علاوہ تجارت کے حوالے سے جانے والے پاکستانی تاجروں/شہریوں کی حفاظت کے پیشِ نظرحکومت ضروری اقدامات کرے۔