گلگت بلتستان تنازعہ کشمیر کا اٹوٹ انگ ہے‘ یہ خطہ آزاد کشمیر کا حصہ نہیں مہاراجہ ہری سنگھ کی ریاست جموں و کشمیر کا حصہ رہا ہے‘ حکومت پاکستان بھی گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتی ہے‘ آزاد کشمیر کی قیادت نے معاہدہ کراچی کے ذریعے گلگت بلتستان کو پاکستان کی نو آبادیاتی نظام کے شکنجے میں کس دیا ‘آج جب اسلام آباد گلگت بلتستان کو اپنے اندر جذب کرنے کا سیاسی شوشہ چھوڑتا ہے تو بھی مظفر آباد اور سری نگر سے گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق نہ دینے کا مطالبہ سامنے آرہا ہے
گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چیئرمین منظور پروانہ کا بیان
جمعہ 12 فروری 2016 14:47
سکردو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 فروری۔2016ء) گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چیئرمین منظور پروانہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان تنازعہ کشمیر کا اٹوٹ انگ ہے ، یہ خطہ آزاد کشمیر کا حصہ نہیں بلکہ مہاراجہ ہری سنگھ کی ریاست جموں و کشمیر کا حصہ رہا ہے، حکومت پاکستان بھی گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتی ہے۔ آزاد کشمیر کی قیادت نے معاہدہ کراچی کے ذریعے گلگت بلتستان کو پاکستان کی نو آبادیاتی نظام کے شکنجے میں کس دیا اور آج جب اسلام آباد گلگت بلتستان کو اپنے اندر جذب کرنے کا سیاسی شوشہ چھوڑتا ہے تو بھی مظفر آباد اور سری نگر سے گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق نہ دینے کا مطالبہ سامنے آرہا ہے۔
جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ کشمیری گلگت بلتستان کی خوشحالی کے دشمن ہیں نہ وہ خود گلگت بلتستان کے لئے کچھ کر سکتے ہیں اور نہ ہی کسی کو کچھ کرنے دیتی ہے ۔(جاری ہے)
کشمیر ی رہنماؤں کی سیاسی بیانات نے آج گلگت بلتستان اور کشمیر کے درمیان ایک نفرت کی دیوار کھڑی کر دی ہے ۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی قوم پرست اور وطن دوست قیادت بالخصوص گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ آئینی حقوق اور اقتصادی راہداری کے نام پر ہونے والی چوہے اور بلی کے کھیل کو اچھی طرح سمجھتی ہے تا ہم کشمیر کی سیاسی پنڈتوں نے ایک بار بھی گلگت بلتستان کے حقوق سے محروم عوام کی آتش غضب کا رخ کشمیریوں کی طرف موڑ دیا ہے، کشمیر کی قیادت اگر گلگت بلتستان سے مخلص اور یہاں کے عوام کے خیر خواہ ہے اور گلگت بلتستان کو کشمیر کا حصہ سجھتی ہے تو وہ معاہدہ کراچی کو ختم کر کے گلگت بلتستان کا انتظامی کنٹرول اپنے ہاتھوں میں لے۔
منظور پروانہ نے کہاکہ حکومت پاکستان اگر گلگت بلتستان کو پاکستان میں ضم کرنا چاہتی ہے تو معاہدہ کراچی کو ختم کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے کشمیر کیس سے دستبردار ہو جائے تاکہ نہ بانس رہے اور نہ بجے بانسری، تنازعہ کشمیر کو زندہ و پائندہ رکھ کر نہ گلگت بلتستان کو پاکستان کے اندر جذب کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی گلگت بلتستان پاکستان کا آئینی صوبہ بن سکتا ہے اس وقت ، گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کی ریاستی سیٹ اپ دینا ہی پاکستان ، تنازعہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کی عظیم تر مفاد میں ہے۔ گلگت بلتستان ایک قومی اکائی ہے اس کی وحدت کوتوڑنے اور گلگت بلتستان کی قومی و ریاستی تشخص کو ختم کرکے آئینی صوبہ بنانے کی سازش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا شیخ طہنون محمد بن النہیان کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
صوبائی حکومتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں، وزیراعظم شہبازشریف
-
ملک کے سرکاری زرمبادلہ ذخائر 8 ارب ڈالرز ہو گئے
-
آصف زرداری پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت سے مستعفی
-
پاکستانی قونصلیٹ دوبئی کی جانب سے پاکستانی رضاکاروں کوتعریفی اسناد پیش کی گئیں
-
غیر ملکی کمپنیوں کا پی آئی اے کی خریداری میں عدم دلچسپی کا اظہار
-
امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
-
آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
-
الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم کی مخصوص نشست کے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا
-
فضل الرحمان کیساتھ رابطے میں ہیں، فیصلہ سوچ سمجھ کر کرینگے، اسد قیصر
-
شزہ فاطمہ خواجہ سے رانا مشہود احمد خان کی ملاقات ، نوجوانوں کو پیشہ وارانہ اور ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے کے حوالہ سے تفصیلی تبادلہ خیال
-
صدرمملکت آصف علی زرداری کا شیخ طہنون بن محمد النہیان کے انتقال پر اظہار افسوس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.