قرآن سرچشمہ ہدایت ہے جس میں زندگی گزارنے کے تمام اسلوب بیان کئے گئے ہیں،، صاحبزادہ زبیر

جمعہ 1 جولائی 2016 23:08

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جولائی ۔2016ء) جمعیت علماء پاکستان (نورانی)و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ قرآن سرچشمہ ہدایت ہے جس میں زندگی گزارنے کے تمام اسلوب بیان کئے گئے ہیں، قرآن سے دوری کا نتیجہ ہے کہ آج مسلمان مختلف مصائب اور مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔جامع مسجد بلال متصل درگاہ عالیہ مفتی محمد محمود الوری رحمۃ اﷲ علیہ پر ختم قرآن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ محمد زبیر نے کہا کہ قتل وغارتگری دہشت گردی،لوٹ مار،کرپشن نے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کردیا ہے عالم اسلام پر سیاہ بادل چھائے ہوئے ہیں مسلمان ہر جگہ ظلم اور بربریت کا شکارہورہے ہیں برما،میانماربوسینا،شام ،یمن ،اردون،فلسطین ،افغانستان اورعراق کے مسلمانوں کو ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ہر جگہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہاہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کرپٹ حکمرانوں نے پوری دنیا میں ملک کانام بدنام کردیا ہے جس عظیم مقصد کیلئے ملک بنا تھا اس پس پشت ڈال کر سیکولر لبرل اور لادینیت کا زہر کھولا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے جس پر عمل کر کے مسلمان دنیا ور آخرت میں کامیابی و مرانی حاصل کر سکتے ہیں قرآن کی تعلیمات کا سچے دل سے اختیار کرنے میں ہی فلاح و کامرانی کا راستہ ہے مسلمان قرآن کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا مسکن بنا لیں تو دنیا بھر حکمرانی کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

یوم القدس کے موقع پر دوران اعتکاف صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے جامعہ مسجد بلا ل میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صہونی لابی نے فلسطین کے مسلمانوں کی زندگی اجیرن کردی ہے اسرائیل کا وجود دنیا کے نقشہ پر بدنما داغ ہے قبلہ اول کی آزادی کیلئے امت مسلمہ متحد ہوجائے مسلم سربراہان مملکت اگر اپنے اختلافات بھلا کر متحد ہوجائیں تو قبلہ اول کی آزادی کو کوئی نہیں روک سکتا، انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ قبلہ اول کی آزادی کیلئے مسلمان کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اب وقت آگیا ہے امت مسلمہ تسبیح کے دانوں کی طرح ایک لڑی میں متحد ہو جائے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدوں کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

متعلقہ عنوان :