امر یکی قا نون سا زوں کی پا کستان کے خلاف ہرزہ سرا ئی

پا کستان دہشت گردی کو اسٹر ٹیجک آ لے کے طور پر استعما ل کر تا ہے،امر یکی قا نون سا ز کیٹنگ، ایشیا پیسیفک سب کمیٹی کے چیئر مین میٹ سالمون کازہر یلا بیان وزیر داخلہ چوہدری نثار کادہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار بارے امریکی ارکان کانگریس کے بیانات پر تحفظات کا اظہار ،امریکی سفیر سے احتجاج

جمعرات 14 جولائی 2016 17:54

امر یکی قا نون سا زوں کی پا کستان کے خلاف ہرزہ سرا ئی

وا شنگٹن/اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جولائی ۔2016ء) امر یکی قا نو ن سا ز وں نے الزام عا ئد کر تے ہو ئے کہا ہے کہ پا کستان دہشتگردی کو اسٹر ٹیجک ضرو ر یات کیلئے ایک آ لے کے طور پر استعمال کر رہا ہے، کیٹنگ دہشت گردی، عدم پھیلاؤ اور تجا رت پر قا ئم ذیلی کمیٹی کے رکن ہیں اور انہوں نے جمعرات کو کمیٹی میں پا ک امر یکا تعلقات کے حوا لے سے سما عت کے دوران الزام عا ئد کر تے ہو ئے کہا کہ پا کستان نے دہشت گردی کو ہمیشہ اسٹر ٹیجک آ لے کے طو ر پر استعمال کیا ہے اور وہ یقین سے کہ سکتے ہیں کہ پا کستان اپنی پالیسیاں تبد یل نہیں کر ے گا، پا کستان میں القا عدہ کے دو اہم رہ نماء ما رے گئے اور پا کستان کو فرا ہم کیا جا نیوا لا اسلحہ بھی بھا رت کے خلاف استعما ل ہو گا۔

کمیٹی کے اجلاس میں سا بق امر یکی سفا رتکار زلمے خلیل زاد نے کہا کہ اس میں کو ئی شک نہیں کہ پا کستان حقا نی نیٹ ورک کی معا ونت کر تا ہے۔

(جاری ہے)

ایشیا پیسیفک سب کمیٹی کے چیئر مین میٹ سالمون نے کہا کہ صبر کا دامن ہا تھ سے چھو ٹ ر ہا ہے۔کا نگر یس کے رکن بر یڈ شر من نے کہا کہ جو لو گ پا کستان کو امداد دینے کے حق میں ہیں وہ اس منطق کی وضا حت کر یں۔ ادھر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے امریکی کانگریس کے ارکان اور چند امریکی اہلکاروں کے بیانات پر شدید تحفظات کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لئے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں پر غیر ضروری نکتہ چینی اور الزام تراشی کی روش مشترکہ مفادات کے حصول کی راہ میں مشکلات پیداکر سکتی ہے،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھاری قیمت ادا کی جس کا امریکی پارلیمنٹیرینز کو اسکا نہ احساس ہے نہ ادراک، ایسے بیانات سے پاکستان کے اندر امریکہ کے بارے میں شدید ردعمل پایا جاتا ہے۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے امریکی سفیر سے ملاقات میں شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں افسوس یہ ہے کہ پاکستان اور پاکستانیو نے اس جنگ میں کتنی بھاری قیمت ادا کی ہے امریکی پارلیمنٹیرینز کو اسکا نہ احساس ہے نہ ادراک۔ ایسے بیانات سے پاکستان کے اندر امریکہ کے بارے میں شدید ردعمل پایا جاتا ہے، خطے میں پائیدار امن کے لئے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں پر غیر ضروری نقطہ چینی اور الزام تراشی کی روش مشترکہ مفادات کے حصول کی راہ میں مشکلات پیداکر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابیاں نہ صرف ہمارے اپنے بلکہ خطے کے محفوظ مستقبل کے لئے ہماری مخلصانہ کوششوں کی عکاس ہیں