بھارت اورنیپال میں سیلاب سے تباہی ، 33افراد ہلاک،درجنوں لاپتہ

بدھ 27 جولائی 2016 14:05

نئی دہلی/کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جولائی ۔2016ء) نیپال میں سیلاب اورمٹی کے تودے گرنے سے 33افرادہلاک جبکہ درجنوں لاپتہ ہوگئے، دارالحکومت کھٹمنڈو میں ایک سکول کی عمارت کے ایک حصے کے گرنے سے دو بچے ہلاک ہوئے، متاثرہ دیہات میں پھنسے ہوئے انسانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر اور ربڑ کی کشتیاں استعمال کی جا رہی ہیں، مون سون کی شدید بارشوں کے باعث ملک بھر کے دریاوٴں میں پانی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،ادھرنیپال میں جاری مسلسل بارشوں کے باعث بھارت کی ریاست بہار میں سیلابی صورتحال ہے اور حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں،ریاست کے آٹھ اضلاع میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔

بیشتر ندیوں میں تغیانی ہے سیلاب میں پھنسے لوگوں کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم حکومت کے امدادی کام کی رفتار بہت سست ہے جبکہ حالات مسلسل قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں،اسی اثنا میں گنڈک بیراج سے منگل کی رات 5.50 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی بھی اطلاع ملی ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیپال میں سرکاری بیانات میں کہاگیا کہ بڑے پیمانے پر بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور زمینی تودے گرنے کے باعث تینتیس افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہو گئے ، مون سون کی شدید بارشوں کے باعث ملک بھر کے دریاوٴں میں پانی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے،سیلاب اور زمینی کٹاوٴ کے نتیجے میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے ، متاثرہ دیہات میں پھنسے ہوئے انسانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر اور ربڑ کی کشتیاں استعمال کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

وزراتِ داخلہ کے ترجمان جھنکا ناتھ دھکل نے بتایاکہ دارالحکومت کھٹمنڈو میں ایک سکول کی عمارت کے ایک حصے کے گرنے سے دو بچے ہلاک ہوئے جبکہ پیر سے اب تک 33 افراد ہلاک اور 20 سے زائد لاپتہ ہو چکے ہیں۔یادرہے کہ نیپال میں مون سون سیزن کے دوران ہر سال درجنوں افراد سیلاب اور زمینی تودوں کی زَد میں آ کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ادھرنیپال میں جاری مسلسل بارشوں کے باعث بھارت کی ریاست بہار میں سیلابی صورتحال ہے اور حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔

ریاست کے آٹھ اضلاع میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ بیشتر ندیوں میں تغیانی ہے۔بھارتی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے جائنٹ سکریٹری انرود کمار نے بتایا کہ سپول، ارریہ، کشن گنج، دربھنگہ سمیت آٹھ اضلاع کے 1324 دیہاتوں کی تقریباً پانچ لاکھ کی آبادی سیلاب سے متاثر ہے۔سیلاب میں پھنسے لوگوں کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق حکومت کے امدادی کام کی رفتار بہت سست ہے جبکہ حالات مسلسل قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔اسی اثنا میں گنڈک بیراج سے منگل کی رات 5.50 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی بھی اطلاع ملی ہے۔

متعلقہ عنوان :