بھارت میں ڈیمو کریسی کی بجائے مودی کریسی کا راج ہے،کنہیا کمار

دلتوں اور دبے کچلے طبقات پر مظالم کو روکنے کیلئے روہت ویمولہ ایکٹ لانے تک احتجاج جاری رہے گا،عوام کو حق ہے کہ وہ جو مرضی کھائیں ، جانوروں کے تحفظ کے نام پر قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے ، حکومت تعلیم کیلئے بجٹ میں اضافہ کرے ،ہمارا دفاع کا بجٹ تعلیم کے بجٹ سے زیادہ ہے، جواہر لال نہرویونیورسٹی کی طلبا یونین کے صدر کی صحافیوں سے گفتگو

اتوار 31 جولائی 2016 21:03

بھارت میں ڈیمو کریسی کی بجائے مودی کریسی کا راج ہے،کنہیا کمار

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31جولائی۔2016ء) بھارت کی معروف جواہر لال نہرویونیورسٹی کی طلبا یونین کے صدر کنہیا کمار نے وزیراعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ڈیموکریسی کی بجائے مودی کریسی چل رہی ہے، دلتوں اور دبے کچلے طبقات پر مظالم کو روکنیکیلئے روہت ویمولہ ایکٹ لانے تک احتجاج جاری رہے گا،عوام کو حق ہے کہ وہ جو مرضی کھائیں ، جانوروں کے تحفظ کے نام پر قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے ، حکومت تعلیم کیلئے بجٹ میں اضافہ کرے ،ہمارا دفاع کا بجٹ تعلیم کے بجٹ سے زیادہ ہے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کنہیا کمار کا کہنا تھا کہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے حکام نے طلبا کی نگرانی کے نام پر جمہوری حقوق کو سلب اورعوام کے جمہوری حقوق پر حملہ کیا گیا،ہمیں میٹنگ کی اجازت نہیں دی گئی ، میڈیا کی گاڑیوں کو بھی یونیورسٹی میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی،کیمپس میں معمول کی کوئی صورتحال نہیں ہے،اس سے معاشرے کا جمہوری تانا بانا خطرہ میں پڑجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک میں ڈیموکریسی کی بجائے مودی کریسی چل رہی ہے۔کنہیا کمار کا کہنا تھا کہ میں رسمی طور پر حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی گیا اور اس مقام کا معائنہ کیا جہاں روہت اور دیگر 4معطل طلبہ نے احتجاج کیا تھا،میں نے روہت ویمولہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ہم مستقبل میں روہت ویمولہ جیسے واقعات ہونے نہیں دیں گے، ہم دہلی یا حیدرآباد میں روہت ویمولہ ایکٹ پر آل انڈیا کنونشن کے اہتمام کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دلتوں اور دبے کچلے طبقات پر مظالم کو روکنے کے لئے روہت ویمولہ ایکٹ لانے تک احتجاج جاری رہے گا۔کنہیا کمار کا کہنا تھا کہ حکومت کو تعلیم کیلئے بجٹ میں اضافہ کرنا چاہیے ،ہمارا دفاع کا بجٹ تعلیم کے بجٹ سے زیادہ ہے ،رواں سال تعلیم کیلئے مختص بجٹ میں 14فیصدکٹوتی کی گئی ۔ملک میں گائے کے نام پر ہونے والے حملوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھاکہ ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ وہ جو بھی کھانا چاہیے کھا سکتا ہے ،لوگوں کو جانوروں کے تحفظ کے نام پر قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے ۔