پانامہ لیکس تحقیقات : حکومت نے اپوزیشن کا ایک اور بڑا اعتراض ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔انکوائری کمیشن 1956کے ایکٹ میں ترامیم پر رضا مندی ظاہر کر دی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 1 اگست 2016 14:33

پانامہ لیکس تحقیقات : حکومت نے اپوزیشن کا ایک اور بڑا اعتراض ختم کرنے ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم اگست۔2016ء) پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے حکومت نے اپوزیشن کا ایک اور بڑا اعتراض ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔انکوائری کمیشن 1956کے ایکٹ میں حکومت نے ترامیم پر رضا مندی ظاہر کر دی۔ قومی اسمبلی میں ترمیمی بل لانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ایک طرف پانامہ لیکس پر اپوزیشن کی تحریک کی تیاریاں تو دوسری طرف حکومت بھی متحرک ہے۔

ٹی آو ارز کمیٹی کا اجلاس بلانے کے لئے بھی اپوزیشن سے رابطے شروع کر دیئے۔حکومت کا پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے زیر تجویز کمیشن پر اپوزیشن کا ایک اور بڑا اعتراض ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اپوزیشن نے 1956 کے ایکٹ کے تحت کمیشن کو بے اختیار قرار دیکر مسترد کر دیا تھا۔حکومتی ماہرین قانون نے نیا ترمیمی بل تیار کر لیا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں بل لانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

1956کے ایکٹ کے تحت بننے والے انکوائری کمیشن کو اب مزید اختیارات حاصل ہوں گے جبکہ پہلے صرف تحقیقات اور رپورٹ مرتب کرنے کا اختیار تھا۔ حکومت کے نئے بل میں انکوائری کمیشن کو اب ایکشن لینے کا بھی اختیارحاصل ہو گا۔انکوائری کمیشن اب مقدمہ بھی درج کرا سکے گا ، ذمہ داروں کے خلاف دفعات کا بھی تعین کر سکے گا۔ حکومتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ انکوائری کمیشن کے دانت نہ ہونے کا طعنہ دیا جا رہا تھا اب بھرپور نوکیلے دانت ہوں گے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بل اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں جب آئے گا تو اپوزیشن کومزید تبدیلی کا بھی اختیار ہو گا۔