
فتح اللہ گولن کو ملک بدر نہ کیا جائے،وکلاکا مطالبہ
ہفتہ 6 اگست 2016 16:21
(جاری ہے)
وائن گارٹن کے الفاظ میں اِن الزامات کی انتہا یہ ہے کہ ہم ترک حکومت کی جانب سے سرکاری اقدامات کو دیکھتے ہیں، جو ہمارے لیے باعثِ تشویش ہیں۔ ہم نے دیکھا کہ تین وزرا یہاں آئے۔ ہماری سمجھ کے مطابق، وہ امریکہ پر دبا ڈالنے آئے تھے کہ ملک بدری کی درخواست پر عمل کیا جائے۔
امریکہ نے ترکی سے کہا ہے کہ وہ عالم دین کے ملوث ہونے کا ثبوت پیش کرے تاکہ ملک بدری کا عمل شروع کیا جاسکے۔ وائن گارٹن کا کہنا ہے کہ ترکی نے اپنے دعوں کی حمایت میں ثبوت فراہم نہیں کیا۔ریڈ گارٹن کے الفاظ میں ملک بدری دراصل قانونی کارروائی ہے۔ ہم قانون دان ہیں، ہم ثبوت پر چلتے ہیں اور ہم باضابطہ عمل کو دیکھتے ہیں۔ اس لیے، ملک بدری کی کارروائی کا ثبوت ضروری ہے اور ضوابط کی پاسداری لازم ہے۔بغاوت کے بعد ترکی میں لوگوں کو ہٹائے جانے کے اقدامات پر، وائن گارٹن نے ملک میں گولن کو مقدمے کی کارروائی میں انصاف میسر آنے کے معاملے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اور زور دے کر کہا کہ ان کے مکل کو ملک بدر نہ کیا جائے، وہ ملک بدر نہیں ہونگے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سعودی عرب نے معروف صحافی ترکی الجاسر کو پھانسی دے دی
-
بھارتی سرکاری ایئر لائن کی ہانگ کانگ سے دہلی جانے والی پرواز واپس اتار لی گئی
-
ایران نے موساد کیلئے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی دیدی
-
ٹرمپ کی ڈیموکریٹس کے زیر انتظام شہروں میں ملک بدری کارروائیاں بڑھانے کی ہدایت
-
تل ابیب میں ایرانی میزائل حملے سے امریکی سفارتخانے کو نقصان
-
دبئی کے اقامہ، ورک پرمٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کیلئے نئی میڈیکل شرائط
-
ایران نےاسرائیل کے لیے جاسوسی کے مرتکب شخص کو پھانسی دے دی
-
بھارتی طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد شخص سے نئی معلومات آگئیں
-
ٹرمپ انتظامیہ کا مزید 36 ممالک پر سفری پابندی لگانے کا منصوبہ
-
پیرو میں 6.1 شدت کا زلزلہ، ایک شخص ہلاک اور 5 زخمی،سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی
-
ممکن ہے ہم اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہوجائیں، ٹرمپ
-
دبئی میں جعلی لنکس کے ذریعے بینکنگ ڈیٹا چرانے والا سائبر گینگ گرفتار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.