
پوکیمون گو کی وجہ سے ایک نئی صنعت پوکیٹورازم فروغ پا رہی ہے
امین اکبر
بدھ 17 اگست 2016
00:37

دوسرے ملکوں کی طرح سپین میں بھی پوکیمون گو کی آمد کے ساتھ ہی اس کا پاگل پن شروع ہو گیا۔ اس پاگل پن کو منافع میں بدلنے کے لیے سپین کی ٹریولنگ ایجنسیوں نے پوکیمون پکڑنے کےلیے نئی سروس متعارف کرادی۔ پوکیٹورازم کے نام سے مشہور ہونے والی یہ صنعت دوسرے ملکوں میں بھی پھیل چکی ہے۔
جنوبی سپین کے شہر غرناطہ کی ایک ٹریولنگ کمپنی، جونیئر ٹریول، نے پوکیمون گو کھیلنے والو سے ں درخواستیں طلب کی ہے۔
(جاری ہے)
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ پوکیمون پکڑنے والوں کے لیے گروپ ٹور کا بندوبست کرے گی۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس گروپ ٹور کے لیے درخوست دینے والے کھلاڑیوں کاگیم کے 20 ویں لیول پر ہونا ضروری ہے۔ کمپنی کو اس وقت 2000درخواستیں مل چکی ہیں۔کمپنی کھلاڑیوں کو جنوبی چین کے شہروں، ویلنسیا، بارسلونا اور میڈرڈ میں پوکیمون پکڑنے میں مدد کرے گی۔کمپنی کھلاڑی سے اس گروپ ٹور شرکت کا 43یورو وصول کرے گی۔
کمپنی کے منیجر انتونیو باراگان کےمطابق کمپنی کو ہر منٹ میں 3 سے 4 درخواستیں ملتی ہیں۔
متعلقہ عنوان :
مزید عجیب و غریب خبریں
-
فرانس، جیلی فش نے نیوکلیئرپاورپلانٹ بند کروا دیا
-
خاتون کا شوہر کی دوسری بیوی کو جگر کا عطیہ، سب حیران
-
بھارت میں 20 سال تک نیہا بن کر رہنے والا بنگلہ دیشی شہری عبدالکلام گرفتار
-
برطانوی شیفس نے دینا کا سب سے بڑا اسکوچ ایگ تیار کرلیا
-
ایک سال سے ایمازون کی غیرمطلوب اور مفت ڈیلیوریزسے خاتون تنگ آگئیں
-
ہسپانوی خاتون کا15 ہزار سے زائد ایگ کپ جمع کرنے کا عالمی ریکارڈ
-
برطانوی خاتون کی پُراسرارموت، دل غائب ہونے کا انکشاف
-
بہار میں انوکھا واقعہ، دلہا شادی کے منڈپ سے اغوا
-
صرف 0.103 سیکنڈ ‘روبوٹ نے کم ترین وقت میں روبک کیوب حل کرکے نیا ریکارڈ قائم کرلیا
-
امریکی خاتون نے 25 منٹ تک بالوں سے لٹک کر دس سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا
-
برطانوی شہری نے فائرفائٹرزکو ’اِن-ایکشن‘ دیکھنے کیلئے اپنے گھرکو آگ لگادی
-
4 بچوں کی ماں اپنی بیٹی کے سسر کے ساتھ بھاگ گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.