Live Updates

تحریک انصاف کی جانب سے 2نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کی کال پر حکومتی ایوانوں میں بے چینی - تحریک انصاف کی جانب سے دوٹوک موقف اختیار کیاگیا کہ وزیراعظم نوازشریف خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں تو احتجاج کی کال واپس لے لی جائے گی- دوست ملک کے سفیرسے ملاقات میں عمران خان کا موقف- وزیراعظم کے معتمد خاص اور مالی امور کے نگران کی جانب سے بھاری رقوم بیرون ممالک منتقل کرنے کے الزامات پر مشتمل ایک چارج شیٹ بھی 2نومبر سے پہلے منظرعام پر لائی جائے گی-ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 19 اکتوبر 2016 09:51

تحریک انصاف کی جانب سے 2نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کی کال پر حکومتی ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-میاں محمد ندیم سے۔19اکتوبر۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 2نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کی کال پر حکومتی ایوانوں میں بے چینی پائی جارہی ہے اور حکومت کی درخواست پر پاکستان کے انتہائی قریبی دوست ملک کے سفیر نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات میں انہیں قائل کرنے کی کوشش کی ہے -انتہائی معتبرذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے دوٹوک موقف اختیار کیاگیا کہ وزیراعظم نوازشریف خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں تو احتجاج کی کال واپس لے لی جائے گی- مسلم لیگ نون کے لیے اس مطالبے کو ماننا ممکن نہیں ‘دوسری جانب تحریک انصاف وزیراعظم کے معتمد خاص اور مالی امور کے نگران کی جانب سے بھاری رقوم بیرون ممالک منتقل کرنے کے الزامات پر مشتمل ایک چارج شیٹ بھی 2نومبر سے پہلے منظرعام پر لانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کے مطابق پچھلے 3سالوں کے دوران کروڑوں ڈالر بیرون ممالک خفیہ اکاﺅنٹس میں منتقل کیئے گئے ہیں -اس کی تفصیلات تو پی ٹی آئی کی جانب سے باضابط طور پرچارج شیٹ جاری کیئے جانے کے بعد ہی سامنے آئیں گی تاہم پی ٹی آئی کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دستاویزات حکومت کی کرپشن کا ایک بڑا ثبوت ہیں جنہیں مکمل ثبوتوں کے ساتھ پبلک کیا جائے گا-ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2نومبر کا دھرنا طویل ہوسکتا ہے لہذا صوبائی وضلعی تنظیموں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سردی سے بچنے کے لیے کارکنوں کو ہدایت کی جائے کہ وہ کمبل ‘خیمے ‘گرم کپڑے وغیرہ ساتھ لیکر آئیں جبکہ کارکنوں کو راشن کی فراہمی کے لیے خصوصی پارٹی فنڈ قائم کردیا گیا ہے-تحریک انصاف کے ایک انتہائی اہم عہدیدارنے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد کے ساتھ ساتھ لاہور میں پنجاب کی صوبائی حکومت کو جام کرنے کے لیے بھی ایک پلان ترتیب دیا جاچکا ہے جسں پرضرورت پڑنے پرعمل درآمد کیا جائے گا-اسی طرح ایک پلان تشکیل دیا گیا ہے کہ اگر حکومت نے احتجاج کو روکنے کی کوشش کی تو کارکن جہاں موجود ہونگے وہیں احتجاجی کیمپ لگاکرسرکاری دفاتراور مرکزی شاہراﺅں پر پہیہ جام کرینگے-

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات