حکومت بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لئے کثیر الجہتی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے٬پاک چین اقتصادی راہداری سے توانائی کے منصوبوں میں تیزی آئی ٬دھرنے والے پاکستان کو ترقی کرتے نہیں دیکھنا چاہتے

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کا پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ کے زیر اہتمام انرجی انوسٹمنٹ فورم سے خطاب

پیر 24 اکتوبر 2016 16:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لئے کثیر الجہتی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ پیر کو پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ کے زیر اہتمام انرجی انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے اقتدار سنبھالنے سے قبل ملک میں 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی لیکن اب ملک میں توانائی کے کئی منصوبوں کے شروع ہونے کے بعد سے لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی ائی ہے اور یہ صرف 6 گھنٹے تک محدود ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں توانائی کی قلت پر قابو پانے کے لئے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ نجی شعبے کے لئے طریق کار کو آسان بنایا گیا ہے اور انہیں اس شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے پرکشش ترغیبات دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ملک میں توانائی کے شعبے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں۔ آئی پی پیز نے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

حکومت نے ٹرانسمیشن لائنوں کو تبدیل کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے ہیں جن کی وجہ سے بجلی کا بہت ضیاع ہوتا تھا۔ نجی شعبے کی بھی اس طرح کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لئے حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں توانائی کے وسیع وسائل موجود ہیں جن کو دریافت کرنے اور استعمال میں لانے کی ضرورت ہے۔ صرف تھر میں 11 ہزار ارب ٹن کے ذخائر موجود ہیں۔

اس سے استفادہ کرنے کے لئے کوشش کی جا رہی ہیں۔ 4 ہزار میگاواٹ سے زائد مجموعی پیداوار کے منصوبے زیر عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے توانائی کے منصوبوں میں تیزی آئی ہے۔ اس سے مختصر مدت میں 10 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہائیڈرو پاور کے شعبہ میں بھی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اس وقت 16 ہزار میگاواٹ کی استعداد کے 16 ہائیڈرو منصوبے جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس فورم کے انعقاد سے توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے علاقائی حل تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاریک فورم سے ممبر ممالک میں توانائی کے شعبے کو درپیش چیلنجوں کا حل تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ توانائی کے منصوبوں میں تعاون کو وسیع کرنا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں کے ذاتی مفادات ہیں اور ان کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ وہ پاکستان کو ترقی کرتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ حکومت توانائی کے منصوبوں پر کام کرنا چاہتی ہے اور عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے۔