جماعت اسلامی کا اضافی ٹی او آرز کیلئے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کرنے کا فیصلہ

تحت عدالت عظمیٰ سے استدعا کی جائے گی کہ احتساب بلاتفریق تمام فریقوں کے ان افراد کا کیا جائے جنہوں نے قرضے معاف کرائے ہیں یا پانامہ لیکس میں اُن کا نام آیا ہے٬ یا وہ اندرون و بیرون ملک کرپشن اوربدعنوانیکی سرگرمیاں اور اثاثہ جات کو چھپانے میں ملوث ہیں٬ ان کو بھی ٹی او آرز میں شامل کیا جائے٬مجوزہ درخواست سینیٹر سراج الحق اور پانامہ لیکس کے حوالے سے وکیل اسد منظور بٹ کے درمیان ملاقات٬ سپریم کورٹ میں زیر سماعت پانامہ پیپرز کیس بارے تفصیلی گفتگو

جمعہ 4 نومبر 2016 22:09

جماعت اسلامی کا اضافی ٹی او آرز کیلئے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 نومبر2016ء) جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ میں اضافی ٹی او آرز کیلئے ایک متفرق درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیاہے جس کے تحت عدالت عظمیٰ سے استدعا کی جائے گی کہ احتساب بلاتفریق تمام فریقوں کے ان افراد کا کیا جائے جنہوں نے قرضے معاف کرائے ہیں یا پانامہ لیکس میں اُن کا نام آیا ہے٬ یا وہ اندرون و بیرون ملک کرپشن اوربدعنوانیکی سرگرمیاں اور اثاثہ جات کو چھپانے میں ملوث ہیں٬ ان کو بھی ٹی او آرز میں شامل کیا جائے۔

جمعہ کو یہاںامیر جماعتِ اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کے پانامہ لیکس کے حوالے سے وکیل محمد اسد منظور بٹ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے سینیٹر سراج الحق سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت پانامہ پیپرز کیس کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں ایک متفرق درخواست دائر کی جائے جس میں اضافی ٹی او آرز جمع کرائے جائیں گے٬ جس کے تحت سپریم کورٹ سے استدعا کی جائے گی کہ احتساب بلاتفریق تمام فریقوں کے ان افراد کا کیا جائے جنہوں نے قرضے معاف کرائے ہیں یا پانامہ لیکس میں اُن کا نام آیا ہے٬ یا وہ اندرون و بیرون ملک کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز اور اثاثہ جات کو چھپانے میں ملوث ہیں٬ ان کو بھی ٹی او آرز میں شامل کیا جائے۔

دوران ملاقات عدالت عظمیٰ سے اس امید کا اظہار بھی کیا گیا کہ وہ ایسا فیصلہ کرے گی جو اس ملک میں کرپشن کے خاتمہ کے حوالے سے ایک مثال بنے اور اس کی بنیاد پر کرپشن کو ملک میں کبھی پنپنے کا موقع نہ مل سکے۔ نیز سپریم کورٹ سے یہ بھی استدعا کی جائے گی کہ ایک ایسا بااختیار٬ خودمختار اور طاقت ور کمیشن تشکیل دیا جائے٬ جس کو ملک میں کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے بلاامتیاز کارروائی کے وسیع اختیارات حاصل ہوں۔

جہاں حکمرانوں اور دیگر بڑے بڑے کرپٹ افراد کی کرپشن کے حوالے سے کوئی بھی شہری اپنی درخواست دائر کرسکے۔ سینیٹر سراج الحق نے اپنے وکیل محمد اسد منظور بٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کی جانب داری سے کام نہیں لیں گے۔ جنہوں نے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے اور قوم کے ہر بچے کو ایک لاکھ سے زائد کا مقروض کیا ہے٬ اس کے خلاف ملک میں موجود تمام فورمز پر آواز اٹھائیں گے۔

بیرونی ممالک میں ناجائز اور غیر قانونی طریقے سے رکھی گئی تمام رقوم کی چھان بین کی جائے گی٬ چاہے ان کا تعلق کسی بھی فرد یا جماعت سے ہو۔پانامہ کیس میں جماعتِ اسلامی کی طرف سے اس معاملے میں سپریم کورٹ کی بھرپور معاونت کی جائے گی۔اس موقع پر جماعتِ اسلامی کی قانونی و مرکزی ٹیم کے افراد سیف اللہ گوندل ایڈووکیٹ اور عطاء الرحمن ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔