امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ قریبی تعلقات کی خواہش ہی ،نو منتخب امریکی صدر کی مسلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں، امریکہ میں سیاسی تبدیلی معمول کے مطابق ہے اور اس سے دو طرفہ تعلقات متاثر نہیں ہونگے، برطانوی وزیر اعظم کے دورہ بھارت کے دوران کشمیر کا تنازعہ نظر انداز کرنے پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہی ، پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہیگا، پاک سعودی تعلقات کی جڑیں گہری اور مستحکم بنیادوں پر استوار ہیں، سعودی عرب نے مشاق اور جے ایف 17تھنڈر طیاروں میں دلچسپی ظاہر کی ہی, پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کا کوئی وجود نہیں, تخریبی سرگرمیوں میں ملوث آٹھ میں سے چھ بھارتی سفارتکار اپنے ملک واپس چلے گئے،دفترخارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کی ہفتہ وارپریس بریفنگ

جمعرات 10 نومبر 2016 15:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 نومبر2016ء) پاکستان نے امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ قریبی تعلقات کی خواہش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ پاک امریکہ تعلقات سات دہائیوں پر محیط ہیں ،نو منتخب امریکی صدر کی مسلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں، امریکہ میں سیاسی تبدیلی معمول کے مطابق ہے اور اس سے دو طرفہ تعلقات متاثر نہیں ہونگے، برطانوی وزیر اعظم کے دورہ بھارت کے دوران کشمیر کا تنازعہ نظر انداز کرنے پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے یہ معاملہ سلامتی کونسل کے تمام مستقل ارکان کے سامنے اٹھائیں گے ، پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہیگا، پاک سعودی تعلقات کی جڑیں گہری اور مستحکم بنیادوں پر استوار ہیں، سعودی عرب نے مشاق اور جے ایف 17تھنڈر طیاروں میں دلچسپی ظاہر کی ہی, پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کا کوئی وجود نہیں, تخریبی سرگرمیوں میں ملوث آٹھ میں سے چھ بھارتی سفارتکار اپنے ملک واپس چلے گئی ۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے جمعرات کو یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران پاک امریکہ تعلقات سے متعلق صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین گزشتہ سات دہائیوں سے تعلقات قائم ہیں، پاکستان امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ قریبی تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان کے امریکہ کیساتھ معیشت،دفاع۔

سائنس و ٹیکنالوجی،تعلیم ،انسداد دہشت گردی اور سٹریٹجک معاملات سمیت کثیر الجہتی اور سڑیٹجک تعلقات قائم ہیں، ہم کشمیر کے تنازعہ پر نو منتخب امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حقوق اور حق خود ارادیت کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں، پاکستان کشمیری عوام کی سفارتی،اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے مسلسل مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔حقانی نیٹ ورک سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ رواں سال جولائی سے اب تک حقانی نیٹ ورک کے اٹھ کمانڈرز افغانستان میں ہلاک ہوئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اس نیٹ ورک کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں۔

افغانستان کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے جو نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ تمام خطے کے مفاد میں ہے۔پاکستان افغانستان میں قیام امن اور تعمیر نو کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہیگا۔سعودی آرمی چیف کے دورہ پاکستان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی جڑیںگہری اور مستحکم بنیادوں پر استوار ہیں، سعودی عرب نیجے ایف 17 تھنڈر اور مشاق طیاروں کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے،دونوں ملکوں کے درمیان اس سلسلے میں بات چیت جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں نمایاں ترقی کی ہے۔بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے حوالے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ثالثی عدالت کے قیام کیلئے عالمی بنک سے رجوع کیا ہے۔بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں جعلی مقابلوں میں مسلمانوں کی ہلاکت سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری نے بھی بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتی گروپوں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔