لوگوں کو تاریخ پر اکڑنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے، خواجہ سعد رفیق

بلاول اپنی تاریخ میں جھانکیں اور اپنے قد سے بڑی بات نہ کریں، وزیر ریلوے بھٹو کا دور سول آمریت کا دور تھا ، 1971ء میں قومی اسمبلی کا اجلاس مشرقی پاکستان میں بلانے کی اجازت نہ دی گئی کسی ڈکٹیٹر کو حق نہیں کہ کنگرو کورٹس بنا کر کسی سیاستدان کو لٹکا دے، سیمینار سے خطاب

پیر 26 دسمبر 2016 17:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بعض لوگوں کو تاریخ پر اکڑنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ،بلاول اپنی تاریخ میں جھانکیں اور اپنے قد سے بڑی بات نہ کریں ، بھٹو کا دور سول آمریت کا دور تھا ، 1971ء میں قومی اسمبلی کا اجلاس مشرقی پاکستان میں بلانے کی اجازت نہ دی گئی ، پیپلز پارٹی کے دور میں پیپلز پارٹی کے غنڈوں نے میرے والد کو شہید کیا اور میرے والد کے سینے میں پانچ گولیاں ماریں ، ہم نے طویل عرصے سے معاف کردو اور آگے بڑھنے کی پالیسی اختیار کی ہے ،کسی ڈکٹیٹر کو حق نہیں کہ کنگرو کورٹس بنا کر کسی سیاستدان کو لٹکا دے۔

پیر کے روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں سیمینار سے خطاب میں کہا کہ ہم نے طویل عرصے سے معاف کردو اور آگے بڑھنے کی پالیسی اختیار کی ہے، جمہوریت کا سبق نواز شریف ہی پڑھائیں گے،ہماری پارٹی میں مشاورت ہوتی ہے،ہماری پارٹی میں بلی کی طرح میاوں میاوں نہیں کیاجاتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت کئی بار کارکنوں کی بات مان کر فیصلے تبدیل کرتی ہے،ہماری پارٹی میں رائے شماری ہوتی ہے ، قیادت کیساتھ بحث ہوتی ہے،عمران خان نے دھرنے کے بجائے ا سمبلی ی میں گھیراو شروع کردیا ،کارکردگی کی بنیاد پر 2018 کے الیکشن میں آئیں،عمران خان اپنے صوبے میں جائیں اور کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نعرے لگانے کے بجائے کام کرے،:الیکشن پہلے کرانے کی ڈگڈگی بجنے لگی ہے،پاناما ، پاناما کا شور مچانے سے کچھ نہیں ملے گا، وزیر ریلوے نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کل کمال کی بات کر دی،انہوں نے جو کہا اس میں میری بات بھی شامل سمجھیں،پاناماسے متعلق ثبوت ہیں تو سپریم کورٹ میں لائو ،ردی کے ٹوکرے نہ لائیں ،جمہوری لیڈر ایمپائر کی انگلی کھڑی کرنیکی بات کرے تو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے،ووٹ کے ذریعے آئیں ، ووٹ کے ذریعے جائیں ، اب یہی سیاست چلے گی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے دشمنوں کے پیٹ میں تکلیف ہورہی ہے،دشمن جانتاہے کہ ایک بارپاکستان کھڑاہوگیاتوبہت آگے نکل جائے گا ،دشمن سی پیک کی مخالفت کرے توسمجھ میں آتاہے،اپنے سی پیک کی مخالفت کریں توسمجھ سے باہرہے۔