Live Updates

پاناما کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، عمران خان صبر کیوں نہیں کرتے‘وہ عدالت پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں‘زرداری تجربہ کار سیاست دان ،کوئی ایسا کام نہیں کرینگے جو میثاق جمہوریت کیخلاف ہو‘نیشنل ایکشن پلان اور ملٹری عدالتوں کی اب ضرورت نہیں اس نے صرف مذہبی طبقے کو ٹارگٹ کیا،فورتھ شیڈول کالا قانون ہے، اس کا اب خاتمہ ہونا چاہیے

ڈپٹی چئیرمین سینٹ اور جے یوآئی(ف)کے سینئررہنما مولانا عبدالغفورحیدری کی ملتان میں پریس کانفرنس

اتوار 1 جنوری 2017 19:10

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جنوری2017ء) ڈپٹی چئیرمین سینٹ اور جے یوآئی(ف)کے سینئررہنما مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ پاناما کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، عمران خان صبر کیوں نہیں کرتے۔وہ عدالت پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ آصف زرداری تجربہ کار سیاست دان ہیں،وہ کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جو میثاق جمہوریت کے خلاف ہو۔

نیشنل ایکشن پلان اور ملٹری عدالتوں کی اب ضرورت نہیں ہے، فورتھ شیڈول کالا قانون ہے، اس کا اب خاتمہ ہونا چاہیے۔ملتان کے مدرسہ قاسم العلوم گلگشت کالونی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ عبدالغفورحیدری نے کہا کہ قو می دولت لوٹنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔جس نے بھی کرپشن کی انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔پاناما ایک واقعہ اور حادثہ ہے۔

(جاری ہے)

پاناما لیکس کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔عمران خان صبر کیوں نہیں کرتے۔ وہ عدالت پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ پاناما لیکس کی بات کو مانیں تو یہ اداروں کی ناکامی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ہمارے درمیان نظریات کا ٹکراؤ ہے۔عمران خان کی ذات سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کوئی ایسا کام نہیں کرے گے جو میثاق جمہوریت کے خلاف ہو۔

آصف زرداری تجربہ کار سیاست دان ہیں۔ ان کی کوشش ہو گی کہ آئندہ بھی انتقال اقتدار پر امن ہو۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی بجائے پوچھیں کہ قومی اسمبلی نے اب تک کیا کیا۔ نیب اور احتساب کے ادارے موجود ہیں انہیں دیانتدارانہ کام کرنا چاہیے۔عبدالغفورحیدری نے کہا کہ ملالہ کی آواز اتنی بلند کی جاتی ہے کہ اسے باہر علاج کے لیے بھجوایا جاتا ہے لیکن کشمیر،برما اور فلسطین کیلئے اقوام متحدہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اورمیڈیا اس پر خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور ملٹری عدالتوں کی اب ضرورت نہیں ہے۔اس میں توسیع کی گئی تو شاید کچھ جماعتوں کو قبول نہ ہو۔ نیشنل ایکشن پلان میں زیادہ مذہبی طبقہ ٹارگٹ ہوا ہے۔ فورتھ شیڈول کالا قانون ہے، اس کا اب خاتمہ ہونا چاہیے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا، یہاں اسلامی نظام کے علاوہ کوئی نظام قبول نہیں۔ پاکستان سیکولر نہیں بلکہ اسلامی فلاحی ریاست بنے گا۔کشمیرفلسطین برما اورشام کے مسلمانوں کیلئے آواز اٹھاتے رہیںگے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات