ڈیرہ اللہ یار: بلوچستان میں 40صحافیوں کو شہید کیا گیا آج ان کے بچے بھوک اوافلاس کا شکار ہیں،افضل بٹ

آج جدید دور میں صحافی دووقت کی روٹی کیلئے پریشان ہیں اور ان کے معصوم بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں یہ حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں،صدر پی ایف یو جے کا خطاب

جمعرات 23 مارچ 2017 19:31

ڈیرہ اللہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2017ء) پی ایف یو جے کے مرکزی صدر افضل بٹ نے کہا ہے کہ صحافیوں کے معاشی حالات کو بہتر بنانے کیلئے کسی نے کوئی اقدام نہیں کیا بلوچستان میں 40صحافیوں کو شہید کیا گیا آج ان کے بچے بھوک اوافلاس کا شکار ہیں ،شہید ہونے والے صحافیوں کو بھی سیکورٹی فورسز اور پولیس کے جوان کی شہادت جیسا پیکیج ہونا چاہئے کیونکہ تینوں اداروں کے لوگ اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر قومی فریضہ سرانجام دیتے ہیں ۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے اپنے استقبالیہ کے موقع پر نیشنل پریس کلب ڈیرہ اللہ یار میں مقامی صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ معاشی حالات بد تر ہونے کی وجہ سے ہر روز صحافی مررہے ہیں ویج بورڈ کی بحالی تک صحافی کے معاشی مسائل کبھی بھی بہتر نہیں ہوسکتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ آج جدید دور میں صحافی دووقت کی روٹی کیلئے پریشان ہیں اور ان کے معصوم بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں یہ حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں انہوں نے کہاکہ عنقریب ایک تحریک شروع کی جائے گئی جس میں ویج بورڈ کی بحالی سمیت حکومت شہید ہونے والے صحافیوں کو مکمل پیکیج فراہم کریں تاکہ ان کے بچے بھی اپنی روٹی ایزی حاصل کرسکے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس تحریک میں ملک بھر کے صحافی برادری بھرپور شرکت کریں تاکہ روز کے مرنے سے بہتر ہے ایک دن ہی مرجائیں ۔اس فیصلہ کن تحریک شروع ہونے سے اختتام تک پورا کرکے دم لیں گئے ۔انہوں نے کہاکہ آج کا صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کر خطرناک رپوٹرئنگ کرکے دنیا کو حالات کے بارے میں وہ خود خبر بن جاتے ہیں خبر بھی ان کے موت کی خبر ہوتی ہے اس سے قبل مقامی صحافیوں نے افضل بٹ کا شاندار استقبال کیا اس موقع پر سینئر صحافی محمد ہاشم بلوچ نے انہیں بلوچی پگڑی اور تلوار کا تحفہ پیش کیا ۔

متعلقہ عنوان :