قرض کے عدم استعمال پرپاکستان پر70لاکھ ڈالر جرمانہ قومی خزانہ پر بوجھ ہی: میاں کامران سیف

لامحدود قرضوں کا بوجھ عوام پر ڈال کر قرض استعمال نہ کرنا بیڈگورننس ہے کشکول توڑنے کے دعویداروں نے کشکول کا سائز بڑا کرکے ملک کو مقروضستان بنادیا : جوائینٹ سیکرٹری مسلم لیگ لاہور

ہفتہ 25 مارچ 2017 19:32

․لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2017ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے راہنما وجوائینٹ سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ لاہور میاں کامران سیف نے پاکستان کو ساڑھے چار ارب ڈالر قرض استعمال نہ کرنے پر ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے 70لاکھ ڈالر جرمانہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض کے عدم استعمال پر پاکستان پر70لاکھ ڈالر جرمانہ قومی خزانہ پر بوجھ ہے اور یہ بوجھ ٹیکسوں کی شکل میں عوام تک منتقل ہوگا انہوںنے کہا کہ لامحدود قرضوں کا بوجھ عوام پر ڈال کر قرض استعمال نہ کرنا بیڈ گورننس ہے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ ہائوس میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

میاں کامران سیف نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کیلئے 6ارب 40کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا اس میں سے صرف ایک ارب80کروڑ ڈالر ہی استعمال کیے گئے غیر استعمال شدہ فنڈز پر پاکستا کو کمنٹمنٹ فیس بھی ادا کرنی ہے اس جرمانے کی خرح0.15فیصد یعنی پاکستانی لگ بھگ70لاکھ ڈالر زائد ادا کرے گا موجودہ حکومت کے ترجیحی توانائی سیکٹرمیں بھی فنڈز کا استعمال انتہائی سست رفتاری کا شکا ر ہے انہوںنے کہا کہ حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہوئے غیر ملکی قرض نہ لینے کی عوام کو نوید سنائی تھی اور کشکو ل توڑنے کا وعدہ کیا تھا لیکن کشکول تو نہیں ٹوٹا البتہ اس کا سائز ضرور بڑا ہوگیا اور ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبتا چلا گیا اور اب تو صورتحال یہ ہے کہ ہر پیدا ہونے والا بچہ بھی ڈیڑھ لاکھ کا مقروض پیدا ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

ملکی بڑھتے ہوئے قرضوں کے باعث حکومت نے ملک کو مقروضستان بنادیا ہے نیز قرضوں کے استعمال نہ کرنے سے لاکھوں ڈالر جرمانہ سے مزید بوجھ عوام پر پڑرہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :