جھنگ ،شدید ترین گرمی نے اپریل میں پڑنے والی غضبناک گرمی کا 30 سال کا ریکارڈ توڑدیا

حکومتی دعوئوں کے برعکس شرمناک لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے تک پہنچ گیا

پیر 17 اپریل 2017 23:35

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2017ء) جھنگ میں پیر کے روز پڑنے والی شدید ترین گرمی نے اپریل میں پڑنے والی غضبناک گرمی کا گزشتہ 30 سال کا ریکارڈ توڑدیاہے اورحکومتی دعوئوں کے برعکس شرمناک لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے تک پہنچ گیاہے مگرنیشنل گرڈ سے جبری لوڈ شیڈنگ کے واویلا کے برعکس جھنگ کے انڈسٹریل فیڈر ز پر حسب سابق صرف 4 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے مگر ہر گھنٹے ۱ٓدھ گھنٹے بعد تین تین گھنٹوں کیلئے بجلی کی بندش نے نظام زندگی درہم برہم کرکے رکھ دیاہے ۔

دوسری جانب کاروباری،تجارتی،شہری حلقوں،خواتین،بچوں،بیمار افراد نے واپڈا فیسکو حکام کی بے حسی،شہری ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی مجرمانہ خاموشی اور ضلعی انتظامی افسران کی چشم پوشی پر شدید احتجاج کیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح تعلیمی اداروں میں بجلی اور پانی نہ ہونے پر معصوم طلبا بھی ہلکان ہوگئے ہیں۔شہریوں سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سول سوسائٹی کے افراد نے پیر کے روز میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ بڑے شہروں بشمول فیصل ۱ٓباد وغیرہ میں معمول کے مطابق 6 سی8 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے اسی طرح سیٹلا ئٹ ٹائون جھنگ سمیت دیگرانڈسٹریل فیڈرز پر بھی روزانہ صرف 4 سے 6 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے مگر اسکے برعکس گھریلوصارفین کا ناطقہ بند کردیا گیا ہے جن کیلئے ہر ۱ٓنیوالے دن بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھتی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شرمناک لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھتے بڑھتے 18 سے 20 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے مگر حکمران انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ پر جھوٹ بولتے چلے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ۱ٓسمان سے ۱ٓگ برس رہی ہے اور سورج کے سوا نیزے پر ۱ٓ نے سے سکولوں کے معصوم طلبا کملا کر رہ گئے ہیں اس پر ستم ظریفی یہ کہ نہ سکولوں میں بجلی ہے، نہ پینے کا ٹھنڈا پانی ہے اور نہ ہی سایہ کا کوئی مناسب انتظام ہے۔

متعلقہ عنوان :