پاک چین دوستی فولاد سے مضبوط اور ہمالیہ سے بلند ہے۔ پاکستان اور چین عوام کی خوشحالی کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان ابھرتی ہوئی معیشت اورعوام کی ترقی کے لیے کوشاں ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی چینی کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری چی جون سے ملاقات اورای کامرس کمپنی علی بابا کے ہیڈکواٹرزکا دورہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 16 مئی 2017 11:13

پاک چین دوستی فولاد سے مضبوط اور ہمالیہ سے بلند ہے۔ پاکستان اور چین ..
ہانگ ژو(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16مئی۔2017ء) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی فولاد سے مضبوط اور ہمالیہ سے بلند ہے۔ہانگ ژو میں وزیراعظم نوازشریف سے چینی کمیونسٹ پارٹی کے صوبائی سیکرٹری چی جون نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ چی جون کی جانب سے وزیراعظم کو ژی جیانگ صوبے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی فولاد سے مضبوط اور ہمالیہ سے بلند ہے اور سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ ویژن کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبہ ژی جیانگ کے پاکستان کے ساتھ مضبوط کاروباری تعلقات ہیں جب کہ پاکستان اور چین عوام کی خوشحالی کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات تاریخی اور ثقافتی رشتے میں بندھے ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا پاکستان اور چین کے درمیان گہری اور مضبوط دوستی ہے ، دونوں ملک عوام کی خوشحالی کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ سیکرٹری سی پی سی کمیٹی چی جون نے کہا کہ پاک چین تعلقات مشترکہ تاریخ اور ثقافت پرمبنی ہیں اوردونوں ممالک میں معاشی شعبوں میں تعلقات بڑھانے چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ چی جون نے کہا کہ ژی جیانگ معاشی حب اورتاریخی طور پرسلک روٹ کا حصہ ہے جب کہ پچھلے سال ژی جیانگ نے ساڑھے تین ارب ڈالر کا کاروبارکیا۔

دریں اثناءوزیرعظم نوازشریف نے ہینگ ژو میں معروف ای کامرس کمپنی علی بابا گروپ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیااس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان ابھرتی ہوئی معیشت اورعوام کی ترقی کے لیے کوشاں ہے۔ پاکستان میں آئی ٹی شعبے کو فروغ دیا ہے،آئی ٹی کے فروغ سے ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز میں مدد ملی ہے، پاکستان میں ای کامرس کے شعبے میں سرمایہ کاروں کے لیے وسیع مواقع ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ای کامرس سے وقت کی بچت اور معلومات تک آسان رسائی ممکن ہوتی ہے،گزشتہ 4 سال میں ای کامرس کے لئے بنیادی ڈھانچہ فراہم کیاہے۔اس موقع پر پاکستان کی برآمدات کو دنیا بھر میں فروغ دینے کے لیے علی بابا نے پاکستان کے ساتھ مفاہمت کی پہلی یادداشت پر دستخط کیئے گئے۔پاکستان کی طرف سے وزیر تجارت خرم دستگیر نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے اس موقع پر علی بابا گروپ کے ایگزیکٹو چیئرمین جیک ما اور وزیراعظم نواز شریف تقریب میں موجود تھے۔

علی بابا کے ہیڈکوارٹرز کے دورے کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف نے معروف چینی کمپنی کی کامیابی اور کارکردگی کو سراہا۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے جنوری میں ورلڈ اکنامک فورم میں جیک ما کے ساتھ ہونے والی ملاقات پر مسرت ہے کیونکہ وہ ملاقات ہی آج دستخط ہونے والی مفاہمت کی یادداشت کی وجہ بنی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی کرتا ملک ہے اورحکومت عوام کی خوشحالی کے لیے بھرپور کوششیں کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013 سے حکومت کی وضع کردہ پالیسیوں کے نتیجے میں ملک کے معاشی حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے، موجود دور ای کامرس کا دور ہے اور حکومت نے اس پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جب جیک ما نے پاکستان میں ای پلیٹ فارم کی تشکیل میں دلچسپی کا اظہار کیا تو میں نے اپنے دفتر کو ہدایت دی کہ کمپنی کے اس اقدام کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے اور ایسا کم سے کم وقت میں کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور علی بابا کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط صرف چار ماہ کے عرصے میں طے پاگئے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی وزیر اعظم نواز شریف اور چین کے علی بابا گروپ کے صدر مائیکل ایونز نے اپنی ملاقات میں بڑے عالمی ای کامرس گروپ کو پاکستان میں متعارف کرائے جانے کے مواقع سے متعلق تبادلہ خیال کیا تھا۔علی بابا کے صدر مائیکل ایونز نے کہا کہ انہیں اس بات پر پورا اعتماد ہے کہ علی بابا، پاکستان میں چھوٹی اور درمیانی انٹرپرائزز کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ علی بابا کا شمار دنیا کی ان چند بڑی ای کامرس کمپنیوں میں ہوتا ہے جو ہر سال اربوں ڈالرز کا بزنس کرتی ہے۔اس کمپنی کو 2015 کے آخر میں بھی پاکستان میں کام کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔گزشتہ سال نومبر میں علی بابا نے چین میں ایک دن میں 7 ارب 80 کروڑ ڈالرز (8کھرب پاکستانی روپے سے زائد) کی مصنوعات فروخت کرکے ایک ریکارڈ ہی قائم کردیا تھا۔