بھارت مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے،عالمی برادری نوٹس لے، پاکستان

سعودی عرب میں وقت کی کمی کے باعث نواز شریف سمیت30 ممالک کے سربراہان تقریر نہ کر سکے،ترجمان دفتر خارجہ کرنل حبیب کے حوالے سے نیپالی حکومت کے ساتھ رابطہ میں ہیں،اقتصادی راہداری منصوبہ پاک چین سمیت خطے میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے، نفیس زکریا کی ہفتہ پریس بریفنگ

جمعرات 25 مئی 2017 18:22

بھارت مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے،عالمی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2017ء) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں حال ہی میں ہونے والی امریکہ ،عرب اسلامی ممالک کانفرنس میں وقت کی کمی کے باعث وزیراعظم نوازشریف سمیت30ممالک کے سربراہان کو تقریر کیلئے نہیں کہا گیا،جس پر کانفرنس کے دوران ہی خادم الحرمین الشریفین نے معذرت بھی کی تھی۔بھارت جارحیت پر اتر رہا ہے امریکہ سمیت عالمی برادری بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نفیس کی جب توجہ امریکہ،عرب اسلامی ممالک کی کانفرنس میں وزیراعظم کو تقریر نہ کرنے دینے کی طرف دلائی گئی تو انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم سمیت تقریباً30ممالک کے سربرہان کو کانفرنس کا دورانیہ محدود ہونے کے باعث تقریر کیلئے نہیں کہاگیا اور اس پر خادم الحرمین الشریفین کی جانب سے کانفرنس ہی کے دوران معذرت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جیسے کہ وزیر دفاع کافی مرتبہ سعودی عرب کے ماتحت اسلامی ممالک کے اتحاد کے بارے میں بات کرچکے ہیں اس وجہ سے اس پر مزید بات نہیں کرسکتے لیکن اس اتحاد کے ابھی تک قواعد و ضوابط طے ہی نہیں ہوئے ہیں تو اس کو کسی کے خلاف کیسے کہا جاسکتا ہے۔کانفرنس کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے دہشتگردی کے متاثرہ ممالک میں بھارت کا نام لینے اور پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کرنے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ان ممالک کا نام لیا گیا جن کی نمائندگی اس کانفرنس میں نہیں تھی اور مجموعی طور پر اس نے مسلمان ممالک کا ذکر کیا کہ وہ سب سے زیادہ دہشتگردی سے متاثر ہو رہے ہیں،امریکی قیادت نے مختلف اوقات پر مختلف مواقع پر پاکستان کی جانب سے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں کا اعتراف کیا ہے۔

ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکی انٹیلی جنس چیف سمیت مختلف عالمی برادری کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی جدوجہد اور بھارتی فورسز کی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر جارحیت کے ذریعے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے ایسا کر رہی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیری نوجوان کو بھارتی فوج کے کرنل فوجی کی جانب سے جیپ کے آگے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے والے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کے مظالم کے باعث گزشتہ ہفتہ میں130کشمیریوں کو زخمی کیا گیا جن میں سے زیادہ تر نوجوان ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی رویہ پر ناروے کی پارلیمنٹ میں بحث ہوئی ہے۔

پاکستانی ریٹائرڈ کرنل حبیب ظاہر کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ اس حوالے سے نیپال کی حکومت کے ساتھ رابطہ میں ہیں اور ان کی گمشدگی پر بھارت کے ہائی کمیشن کے ساتھ رابطہ بھی کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے جہاز سے برطانیہ میں ہیروئن برآمد ہونے کے حوالے سے برطانیہ کے ساتھ لندن میں اپنے سفارتخانہ کے ذریعہ رابطہ کیا ہے،لیکن ان کی جانب سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

پاکستان کے خلاف افغان سرزمین استعمال ہونے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشاورت کیلئے فورم موجود ہے اور اس میں ان تمام مسائل پر بات کی جاتی ہے اور اس پر میڈیا پر بات نہیں کرنا چاہتا۔سی پیک کی وجہ سے پاک بھارت تعلقات مزید خراب ہونے کے خدشہ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ یہ منصوبہ چین اور پاکستان کے درمیان ایسا منصوبہ ہے جس کے مثبت اثرات خطے پر پڑیں گی۔(ولی/طارق سیال)