خورشید شاہ نے وزیراعظم کو پارلیمنٹ کیلئے خطرہ قرار دے دیا
جمہوریت کے تسلسل کے لئے نواز شریف فوری طور پر مستعفی ہو کر اپنی جگہ کسی اور پارٹی رکن کو وزارت عظمیٰ کیلئے نامزد کردیں،حکومت عدلیہ اور فوج کو بدنام کرنے کی روش پر چل نکلی ہے، اداروں کو بدنام کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے، اداروں کو کمزور کرنے سے ریاست پر حرف آ سکتا ہے،اس کا فائدہ دشمن اٹھا سکتے ہیں،ازشریف اب بھی خود کو وزارت عظمی سے الگ کر لیتے ہیں تو تاریخ ان کو یاد رکھے گی ،بصورت دیگر ان کی رخصتی ان کی ذات اور جمہوریت دونوں کیلئے اچھی نہیں ہوگی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی میڈیا سے گفتگو
منگل 11 جولائی 2017 22:14
(جاری ہے)
اگر نوازشریف اب بھی خود کو وزارت عظمی سے الگ کر لیتے ہیں تو تاریخ ان کو یاد رکھے گی بصورت دیگر ان کی رخصتی ان کی ذات اور جمہوریت دونوں کیلئے اچھی نہیں ہوگی۔
اس صورت حال میں کہ جب جی ائی ٹی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم اور ان کا خاندان واضع طور پر ملوث ہے تو میں وزیر اعظم سے فی الفور استعفیٰ کا مطالبہ کرتا ہوں ۔ اپنے دور حکومت میں ہم بھی عدالت عظمی کے فیصلے کو چیلنج کرسکتے تھے مگر ہم نے ملک کی سب سے بڑی عدالت کے فیصلے کے سامنے سر جھکا دیا مگر ہمارے رویے کے برعکس موجودہ حکومت عدلیہ اور فوج کو بدنام کرنے کی روش پر چل نکلی ہے اور یہ رویہ انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ملک اداروں سے چلتے ہیں، آج ہمارے اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف ملک اندرونی اور بیرونی مسائل کا شکار ہے تو یہ بڑی خطرناک صورت حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نون لیگ نواز شریف کی جگہ اپنا نیا وزیر اعظم دے تو کسی کو اعتراض نہیں ہوگا ہم نے کبھی بھی آمریت کے سامنے سر کو نہیں جھکایا، کوڑے اور پھانسی کی سزا پائی مگر ہم نے اپنی وزارت عظمیٰ کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے سامنے سر خم تسلیم کیا ہے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف نے خود کہا تھا کہ الزامات ثابت ہو جائیں تو وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے، نواز شریف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنے بیان کی پاسداری کریں اور استعفیٰ دیں، آج پارلیمنٹ کو خطرہ ہے، وزیراعظم اپنے عہدے سے علیحدہ ہو جائیں، پارلیمنٹ کیلئے خطرہ بڑھ سکتا ہے، سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے خود عہدہ چھوڑا، عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا، آج حکمران جس طرز عمل کا اظہار کر رہے ہیں وہ باعث تشویش ہے، وزراء کی طرف سے مسلسل اداروں کو بدنام کیا جا رہا ہے، ریاست اداروں سے چلتی ہے، شخصیات سے نہیں، اگر حکومت چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ چلے تو وزیراعظم استعفیٰ دے دیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت ضد نہ کرے ، اداروں کو کمزور کرنے سے ملک کا نقصان ہو سکتا ہے، اداروں کی وجہ سے ریاست کو استحکام ملتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صورتحال کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں میں قریبی رابطے ہیں، حالات پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں، مشترکہ لائحہ عمل پر مشاورت ہو رہی ہے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو اہمیت دے، اپوزیشن کی تجاویز پر توجہ دے اس کے اپنے مفاد میں ہے، ہم سب چاہتے ہیں کہ سسٹم چلے،کسی کی وجہ سے سسٹم کو خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.