سوئی کی گیس سے پورے پاکستان نے ترقی کی اور اب پاکستان کے عوام بلوچستان کا قرض ادا کریں گے، صوبے میں پانی اور گیس کا مسئلہ مستقل طور پر حل کیا جائے گا جبکہ کچھی کینال منصوبہ دو صوبوں کے درمیان محبت کا منصوبہ ہے، آج یہاں نواز شریف کو ہونا چاہیے تھا، مسلم لیگ (ن) باتیں کم اور کام زیادہ کرتی ہے، جبکہ دیگر جماعتیں باتیں زیادہ اور کام کم کرتی ہیں،تمام جماعتوں کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے، ناراض بھائیوں سے درخواست ہے کہ گمراہی سے ہٹ جائیں اور آکر صوبے کی تعمیروترقی میں حصہ ڈالیں،سپریم کورٹ نے 28جولائی کو ایک فیصلہ دیاجس پر نوا زشریف نے چند منٹوں میں حکومت چھوڑ دی،حکومتی مدت پوری ہونے پر اگلے سال ایک فیصلہ عوام نے بھی کرنا ہے، وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان پاکستان کا امیر ترین صوبہ ہوگا،ڈیرہ بگٹی بھی انشااللہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کا گڑھ ثابت ہوگا، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کچھی کینال منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 14 ستمبر 2017 16:34

ڈیرہ بگٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 ستمبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سوئی کی گیس سے پورے پاکستان نے ترقی کی اور اب پاکستان کے عوام بلوچستان کا قرض ادا کریں گے، صوبے میں پانی اور گیس کا مسئلہ مستقل طور پر حل کیا جائے گا جبکہ کچھی کینال منصوبہ دو صوبوں کے درمیان محبت کا منصوبہ ہے، آج یہاں نواز شریف کو ہونا چاہیے تھا، مسلم لیگ (ن) باتیں کم اور کام زیادہ کرتی ہے، جبکہ دیگر جماعتیں باتیں زیادہ اور کام کم کرتی ہیں،تمام جماعتوں کی کارکردگی عوام کے سامنے ہے، ناراض بھائیوں سے درخواست ہے کہ گمراہی سے ہٹ جائیں اور آکر صوبے کی تعمیروترقی میں حصہ ڈالیں،سپریم کورٹ نے 28جولائی کو ایک فیصلہ دیاجس پر نوا زشریف نے چند منٹوں میں حکومت چھوڑ دی،حکومتی مدت پوری ہونے پر اگلے سال ایک فیصلہ عوام نے بھی کرنا ہے، وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان پاکستان کا امیر ترین صوبہ ہوگا،ڈیرہ بگٹی بھی انشااللہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کا گڑھ ثابت ہوگا، اگر آپ نے ووٹ کا صحیح استعمال کیا تو آپ کے ثمرات آپ کو ملیں گے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو کچھی کینال منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں آپ سب کا مشکور ہوں اور حق تویہ ہے کہ آج یہاں پرمحمد نواز شریف صاحب کو ہونا چاہیے تھا کیونکہ یہ منصوبہ ان کا منصوبہ ہے۔ 1998میں انہوں نے اس کی بنیاد رکھی اورآج2017 میں اس کاافتتاح ہورہاہے۔ بہت لوگوں نے کہا کہ یہ کیا منصوبہ ہے کہ فی ایکڑ پر وفاقی حکومت گیارہ لاکھ روپے خرچ کررہی ہے۔

اس منصوبے پر 80ارب روپے خرچ ہوئے۔ 2002 میں شروع ہوا لیکن اس پر توجہ نہ دی گئی۔ آمریت کا لمبادور گزر گیا لیکن کسی نے منصوبے کیلئے پیسے نہیں دیے۔منصوبے کیلئے پیسے نواز شریف نے دیے اور آج منصوبہ آپ کے سامنے ہے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ڈیرہ بگٹی کے عوام کی تقدیر بدل دے گا۔ بلوچستان اور خاص طور پر ڈیرہ بگٹی اور سوئی کے عوام کا قرضہ ہے۔

پاکستان کی عوام پر ۔آپ کی گیس پورے پاکستان میں استعمال کی اور ترقی کی۔ حکومتوں نے صرف باتیں کی یہ صرف مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے جوباتیں نہیں کام کرتی ہے۔ عوام کے مسائل کو حل کرتی ہے۔ آج بلوچستان کا مستقبل بلوچستان کے عوام کے ہاتھ میں ہے۔ یہ منصوبہ دو صوبوں کے درمیان محبت کا منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ تین سو کلومیٹر کینال پنجاب سے گزرتی ہے۔

لیکن پانی بلوچستان کیلئے آتا ہے۔ پینے کا پانی اور گیس آپ کا نہیں ہمارا مسئلہ ہے یہ ضرور حل ہوگا۔ یہ بنیادی ضرورتیں ہیں جس کو مستقل طور پر حل کیا جائیگا۔ یہ آپ پر احسان نہیں بلکہ ہمارافرض ہے۔ کہ جو ماضی میں کوتاہیاں کی گئی ان کو دور کریں اور آپ کو محسوس ہوکہ پاکستان نے آپ کا جو قرض ادا کرنا ہے وہ اداکررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان پاکستان کا امیر ترین صوبہ ہوگا۔

اگر آپ نے ووٹ کے فیصلے صیحی کیے تو آپ کے ثمرات آپ کو ملیں گے۔ چند سالوں میں بلوچستان کے وسائل دوسرے صوبوں سے زیادہ ہوں گے۔ صرف بلوچستان کے وسائل دوسرے صوبوں سے زیادہ ہوں گے۔ صرف بلوچستان میں پانی کے منصوبوں پر دو سوارب سے زیادہ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ اسی طرح 25ارب روپے بجلیکے منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔ سٹرکوں کے منصوبوں پر 455ارب روپے خرچ کیے جائیںگے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہر ضلعی ہیڈکواٹرمیں پندرہ ارب کی لاگت سے گیس دی جائے گی۔ اور کام شروع ہوچکا ہے۔21 یونیورسٹیاں بلوچستان میں وفاقی حکومت کی طرف سے بن رہی ہیں۔ گوادر وہ ذریعہ ہے جس سے بلوچستان پاکستان کا امیر ترین صوبہ بنے گا۔میرے ناراض بھائیوں سے درخواست ہے کہ گمراہی سے ہٹ جائیں۔ اور آکر صوبے کی تعمیروترقی میں حصہ ڈالیں۔ چار سالوں میں نواز شریف نے ملک میں موٹرویز کا جال بچھایا ملک میں اتنی بجلی کے منصوبے لگائے گئے جتنے سترسال میں نہیں لگے۔

اس کے اثرات آپ تک پہنچیں گے۔گیس کے منصوبے بنائے گئے ۔ پورے ملک کے اندر یونیورسٹیوں کی تعداد می اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے مسائل کوعشروں تک نظر انداز کیا گیا۔ آج بھاشا ڈیم کا منصوبہ زیر تعمیر ہے۔ جس سے پورے پاکستان کو پانی ملے گا۔ پانی کیلئے علحیدہ وزارت قائم کی گئی تاکہ ملک میں پانی کے مسائل حل کیے جائیں ۔جومنصوبے شروع ہیں ان کی لمبی فہرست ہے۔

داسو ڈیم ،تربیلا فور،فائیو پاکستان کی تقدیر بدلیں گے۔ دو حکومتی کمپنیاں آپ کے علاقے میں کام کرتی ہیں۔اوجی ڈی سی کی طرف سے پچاس بیڈکا اسپتال ڈیرہ بگٹی میں اس کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے کے 60 طلبا کو سالانہ ایک کروڑ روپے کی سکالر شپ دی جائے گی۔ چار کروڑ روپے کی لاگت سے انٹر کالج کو ڈگری کالج کا درجہ دیا جائے،وہاں ہوسٹل بنایا جائے گا۔

اس طرح گیارہ کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ریسکیو سینٹر قائم کیا جائے گا۔ جو علاقے میں حادثات میں مریضوں کو سہولیات مہیا کرے گا۔ سپریم کورٹ نی28 جولائی کو فیصلہ دیا جس سے ہمیں اتفاق نہیںلیکن احترام کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے حکومت چھوڑ دی۔ ملک میں کوئی انتشار نہیں ہوا۔ پاکستان کے عوام اور جمہوریت کی فتح ہے۔ ملک میں جب بھی انتشار ہوتاہے۔

سب سے پہلا نشانہ ترقی ہوتاہے۔ ملکی ترقی رک جاتی ہے۔ منصوبے رک جاتے ہیں۔ ایک فیصلہ اگلے سال آنا ہے۔ جوآپ نے کرنا ہے۔ فیصلہ آپ نے یہ کرنا ہے کہ آپ ملک کی ترقی چاہتے ہیں یا نہیں چاہتے ۔ تمام جماعتوں کی کارکردگی آپ کے سامنے ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن)وہ واحد جماعت ہے جس نے ہمیشہ پاکستان کا سوچا ،کام کیا اور پاکستان کو آگے بڑھایا،یہ فیصلے آپ نے کرنے ہیں ۔

ڈیرہ بگٹی بھی انشااللہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کا گڑھ ثابت ہوگا۔ آپ سب حضرات کا مشکور ہوں ۔آپ کی محبت کا مشکور ہوں اور ہمارا وعدہ ہے کہ آپ کے علاقے اور صوبے کے مسائل کو حل کیا جائے گا۔اورسب سے بڑھ کر ہم نے پاکستان کو تعمیر وترقی کے جس راستے پر ڈالا ہے جمہوریت کو فروغ دیا ہے۔ اس راستے پر ملک کو آگے بڑھائیں گے۔