سرکاری تعلیمی اداروں میں لیکچرار کی 3ہزار 2سو 71خالی آسامیوںکی بھرتی پبلک سروس کمیشن کریگا،

لیکچرار کی کمی کو پورا کرنے کیلئے حکومت سی ٹی آئی کو بھرتی کرتی ہے‘ پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ کا پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال

جمعرات 21 ستمبر 2017 22:22

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2017ء) پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعرات کے روز مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 20منٹ کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت شروع ہوا۔پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ نے محکمہ ہائیر ایجوکیشن سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ۔مسلم لیگ(ن) کے رکن مولانا غیاث الدین کے ضمنی سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا حکومت 147طلبہ کیلئے نیا کالج نہیں بنا سکتی اگر طلبہ کی تعداد بڑھائیں ہم نیا کالج بنا دیتے ہیں۔

سرکاری کالجزمیں لیکچرار کی 3ہزار 2سو 71خالی آسامیوںکی بھرتی کی فہرست پنجاب پبلک سروس کمیشن کے سپرد کردی ہے جبکہ اس کے علاوہ ان لیکچرار کی کمی کو پورا کرنے کیلئے حکومت سی ٹی آئی کو بھرتی کرتی ہے۔مولانا غیاث الدین نے کہا اگر پنجاب کے تعلیمی اداروں میں اتنی بڑی تعداد میں اساتذہ موجود ہی نہیں ہیں تو پھر تعلیم کا اللہ ہی حافظ ہے۔

(جاری ہے)

لیگی رکن آصف باجوہ نے کہا سرکاری اداروں کے سربراہ جان بوجھ کر پبلک سروس کمیشن کو خالی اسامیوں کی اطلاع نہیں کرتے۔

پیپلزپارٹی کے رکن سردار شہاب الدین نے ضمنی سوال کے دوران کہا درجہ چہارم کی تمام خالی اسامیوں پر لیگی ایم پی ایز اور ایم این ایز کا کوٹہ رکھا گیا ہے یہاں صرف ان کے منظور نظر لوگوں کو بھرتی کیا جاتا ہے ۔وقفہ سوالات کے بعد اپوزیشن لیڈر نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا مہنگائی میں بہت اضافہ ہوا ہے ،ادرک ،ٹما ٹر اور پیاز کی قیمتیںبلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں،، بجلی کی قیمتوں میں اچانک 3روپے 80پیسے اضافے کیا گیا ہے،میں نے اس حوالے سے ایک قرارداد جمع کرائی ہے،اس لئے رولز کو معطل کرکے فوری طورپر قرارداد کومنظور کیا جائے تاہم انہیں قرارداد پیش کرنے کی اجاز ت نہ ملی اوراپوزیشن رکن ڈاکٹر مرادراس نے کورم کی نشاندہی کردی۔

پانچ منٹ کیلئے گھنٹی بجائی گئیں لیکن تعداد پوری نہ تھی جس پر اسپیکر نے اجلاس آج 22ستمبربروز جمعہ صبح نو بجے تک ملتوی کردیا۔