خواندگی مہم میں خاطر خواہ اضافہ کے مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے این سی ایچ ڈی نے نیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم کیا،
این سی ایچ ڈی نے یہ ادارہ کثیر التعداد جماعتی تعلیمی نظام اور جدید تعلیم کے مسائل کو پیشہ ورانہ ماہرین کے ذریعے حل کرنے کے لئے بنایا ہے این سی ایچ ڈی کی چیئرپرسن سینیٹر رزینہ عالم خان کا این سی ایچ ڈی کے سینئر عہدیداران کے اجلاس میں خطاب
جمعہ 13 اکتوبر 2017 14:44
(جاری ہے)
یہ انسٹیٹوٹ غیر رسمی تعلیم فراہم کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی تعلیمی صلاحیتوں کو بڑھانے ،تعلیمی مواد کی بہتری ،پروگرام کو ڈیزائن کرنے،تحقیق اور ڈیٹابنک بنانے میں سہولیات فراہم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔
اس انسٹیٹوٹ میں پیشہ ور ماہرین کے ذریعے ایسا نصاب اور ماڈیولز تیار کیا جارہا ہے جو سکولوں سے باہر بچوں اور ان پڑھ لوگوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے نئے مواقع مہیا کرے گا۔ایسے کورسز بنا دیئے گئے ہیں جو سکول چھوڑنے والے بچوں کو 32ماہ میں پرائمری پاس کراسکیںگے اوریہ بچے چھٹی کلاس میں عام سکولوں میں داخلہ لے سکیںگے۔ انہوں نے کہا کہ این سی ایچ ڈی نے ملک میں38لاکھ نا خواندہ افراد جن میںزیادہ تر خواتین شامل ہیں کو خواندگی کی بنیادی مہارتوں سے آراستہ کیااور اس کے ساتھ ساتھ تین لاکھ بیس ہزاربچے ملک کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں موجود 5,949 فیڈر سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جہاں6,581اساتذہ مختلف درجوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔اس کے علاوہ دینی مدارس میں این سی ایچ ڈی کا پراجیکٹ بڑی کامیابی سے چل رہا ہے ۔اس وقت سو مدارس میں بچوںکو پرائمری کی تعلیم دی جارہی ہے جوپرائمری کا امتحان پاس کرکے چھٹی جماعت میں داخل ہوسکیں گے۔ چئیر پرسن نے مزید کہا کہ ہم جاپانی ادارہ جائیکاکے ساتھ مل کر20غیر رسمی سکول قائم کر چکے ہیں جو 10سال سی14سال تک کے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔یہ بچے نہ پرائمری میں اور نہ تعلیم بالغاں میں شامل ہوتے ہیں اسی لئے تعلیم سے محروم رہ جانے کا خدشہ تھا جس کے پیشِ نظر این سی ایچ ڈی نے غیر رسمی سکولوں کا پائلٹ پروجیکٹ اسلام آباد میں چلایا تا کہ اُن بچوں کو تعلیمی دھارے میں شامل کیا جا سکے ۔ این سی ایچ ڈی اور یونیسکو نے مل کر کمپیوٹر اورموبائل خواندگی پروگرام شروع کیا جو کامیابی سے چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ این سی ایچ ڈی بہت محنت اور کوششوں سے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے میں مصروف ہے اس وقت 6000 تعلیم بالغاں سینڑز قائم کیے جارہے ہیں جہاںڈیڑھ لاکھ ناداراورناخواندہ افرادتعلیم کے ساتھ فنی تعلیم بھی حاصل کریں گے۔ آج اس چیز کی ضرورت ہے کہ ہم ڈیجیٹل معاشرے کے ساتھ چلیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم ایسی پالیسی،پروگرام اور نگرانی کا عمل تشکیل دیںجس سے ہم جدید خواندگی کے میدان میں درپیش مسائل اور ڈیجیٹل دنیا کے چیلیجز کا مقابلہ کرسکیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سمگلنگ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ، کوسٹ گارڈز اسے روکنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں،وفاقی وزیر داخلہ
-
کووڈ۔19 مریضوں پر جراثیم کش ادویات کا استعمال ’خطرناک نتائج کا حامل‘
-
غزہ: ان پھٹا گولہ بارود صاف کرنے میں 14 سال لگ سکتے ہیں، ماہرین
-
یوکرین جنگ: بچوں کی ہلاکتوں میں 40 فیصد اضافہ، یونیسف
-
ایران: نوعمر لڑکیوں پر حجاب قوانین کے کڑے اطلاق پر تشویش
-
سوڈان: سلامتی کونسل کا الفاشر میں عسکری کارروائیاں روکنے کا مطالبہ
-
ماحول دوست توانائی کی طرف منصفانہ منتقلی کے اقدام کا آغاز
-
امریکہ: تعلیمی ایکٹ میں ’جنس‘ کی نئی تعریف پر تشویش
-
یوکرین: توانائی اور نقل و حمل کے انتظامات پر حملوں میں تشویشناک اضافہ
-
غزہ: خان یونس میں اسرائیلی بمباری کے خوف سے لوگ علاقہ چھوڑنے پر مجبور
-
قطر سے تارکین وطن کے انسانی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ
-
غزہ جنگ لبنان میں معاشی بحران بڑھنے کا سبب، یونیسف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.