وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس،پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کی شرکت،مردم شماری 2017ء کے عبوری نتائج کی بنیاد پر نئی حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرنے پر اتفاق،قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ نہ کرنے کی تجویز،

پارلیمنٹ ترمیمی عمل کے دوران حتمی فیصلہ کرے گی،مردم شماری کے عبوری نتائج کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے ہر صوبائی بلاکس سے ایک فیصد بلاکس قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیا جائے گا،وہاں کے گھروں اور افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا،یہ عمل پاکستان بیورو آف شماریات کی جانب سے مقرر کردہ قابل اعتماد تھرڈ پارٹی کرے گی اور تین ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا،قبل از وقت انتخابات کے بارے میں کسی صوبے نے مطالبہ نہیں کیا اجلاس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا امور ڈاکٹر مصدق ملک کی بریفنگ

پیر 13 نومبر 2017 23:21

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس،پنجاب، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2017ء) مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری 2017ء کے عبوری نتائج کی بنیاد پر نئی حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل کا 33واں اجلاس پیر کو یہاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے وزرائے اعلی نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا امور ڈاکٹر مصدق ملک نے میڈیا کو اجلاس سے متعلق بریفنگ دی اور کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے 2017ء کی مردم شماری کے عبوری نتائج کی بنیاد پر نئی حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے عمل کیلئے آئینی ترمیم انتہائی ضروری ہے اور اس مقصد کیلئے ترمیمی بل قومی اسبملی میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے لیکن ترمیمی عمل کے دوران پارلیمنٹ اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ عبوری نتائج کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر صوبائی بلاکس سے ایک فیصد بلاکس قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیا جائے گا اور وہاں سے گھروں اور افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمل پاکستان بیورو آف شماریات کی جانب سے مقرر کردہ قابل اعتماد تھرڈ پارٹی کے ذریعے مکمل کیا جائے گا اور یہ عمل آئندہ تین ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کا عمل پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد شروع ہوگا جبکہ اس کے ساتھ ہی نمونہ نتائج کا عمل بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شماریات بیورو تھرڈ پارٹی کے انتخابات کیلئے موجودہ طریقہ کار کو اختیار کرے گا اور اس عمل کی نگرانی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات آئندہ سال ہوں گے اور حکومت انتخابات کے بروقت انعقاد کیلئے تمام درکار تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران تمام صوبوں کی قیادت نے جمہوری جذبے کا مظاہرہ کیا اور قبل از وقت انتخابات کے بارے میں کسی صوبے نے مطالبہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام شرکاء نے حکومت کو یقین دلایا ہے کہ وہ ملک میں جمہوری عمل کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبوں نے ان آئینی بحرانوں کو حل کرنے کیلئے قابل تعریف عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے باجوڑ ایجنسی میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعہ میں دو بہادر فوجی جوانوں کی شہادت اور چار فوجیوں کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور دس دہشتگردوں کو ہلاک کیا اور کئی کو مار بھگایا۔

مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم نے بری فوج کے سربراہ کے ہمراہ لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا ہے اور فوجی تنصیبات کا معائنہ کیا۔ وزیراعظم نے لائن آف کنٹرول پر فرائض انجام دینے والے فوجی جوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے ایک ارب روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم نے لائن آف کنٹرول پر رہنے والے شہریوں کیلئے بنکرز کی تعمیر کیلئے 1 ارب 80 کروڑ سے 2 ارب روپے اور ہر شہداء کیلئے 10 لاکھ روپے امداد کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 2005ء کے زلزلہ سے متاثرہ ایک سکول کا بھی دورہ کیا اور اس سکول کیلئے 2 کروڑ روپے کی گرانٹ اور تین سکول وین کی فراہمی کا بھی اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عراق اور ایران میں آنے والے تباہ کن زلزلہ پر بھی گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا،وزیراعظم کی ہدایت پر خیموں، کمبل اور دیگر ضروری امدادی سامان پر مشتمل سی۔130 طیارہ ایران روانہ ہوگا۔