ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نی50 طلبہ وطالبات کو امتحانات میں نہ بیٹھانے کے معاملے پر اپنا جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادیا

پیر 2 اپریل 2018 17:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2018ء) ثانوی تعلیمی بورڈ نے نویں اور دسویں جماعت کی50 طلبہ وطالبات کو امتحانات میں نہ بیٹھانے کے معاملے پر اپنا جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں نویں اور دسویں جماعت کی50 طلبہ وطالبات کو امتحانات میں نہ بیٹھانے کے معاملے سماعت ہوئی۔عدالت میں سکینڈری بورڈ انتظامیہ نے اپنا جواب وکیل کے توسط سے جمع کرایا۔

۔بورڈ انتظامیہ کی جانب سے وکیل مسرور علوی نے بتایا کہ جینئس اکیڈی نے طلبہ کے فارم جمع نہیں کرائے جسکی وجہ سے انکے ایڈمٹ کارڈز جاری نہیں کئے گئے۔میٹرک بورڈ کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام طلبہ وطالبات کو فوری ایڈمٹ جاری کرکے انکو 31 مارچ کو ہونے والے پرچے میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی۔

(جاری ہے)

بورڈ کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ و اسکول انتظامیہ کی جانب سے تاحال امتحامی فیس جمع نہیں کرائی گئی اور بورڈ انتظامیہ نے طلبہ وطالبات اور اسکول انتظامیہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر فیس جمع نہیں کرائی گئی تو امتحانی نتائج روک لیے جائیں گے۔

۔عدالت نے میٹرک بورڈ کی جانب سے جواب داخل کرانے پر مزید کارروائی 17 اپریل تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ چند روز قبل امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے پر جینئس اکیڈمی کے 50 طلبہ وطالبات نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا

متعلقہ عنوان :