پشاور اور بلوچستان بار ایسوسی ایشن نے وزیراعظم کے چیئرمین سینیٹ پر ذاتی حملوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرلی

دونوں بار ایسوسی ایشنز نے جسٹس فائزعیسیٰ اور جسٹس دوست محمد کے معاملے کو لسانی قرار دیا ہے،فاضل وکلاء کی طرف سے بارایسوسی ایشن کیخلاف شدید غصہ،ممبران کے اکاؤنٹس چیک کئے جائیں

منگل 3 اپریل 2018 16:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2018ء) سپریم کورٹ کیخلاف لسانی بنیادوں پر زہراگلنے والی پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پشتون چیئرمین سینیٹ کیخلاف وزیراعظم کے ذاتی حملے پر مجرمانہ چپ سادھ لی ہے۔سنجرانی پشاور بار کے قرارداد کے ذریعے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس دوست محمد کو پشتون ہونے کی بناء پر ٹارگٹ کئے جانے کا عندیہ دیا ہے جبکہ صادق سنجرانی جو کہ پشتون بلوچ ہیں کے خلاف کرپشن میں ملوث وزیراعظم شاہد خاقان عباسی روزانہ ذاتی حملے کر رہے ہیں جبکہ بار ایسوسی ایشن نے مجرمانہ چپ سادھ لی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کے کرپٹ حکمران کی ایماء اور چمک کے نتیجہ میں دونوں بار ایسوسی ایشن سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پر چڑھ دوڑے ہیں اور لسانی بنیادوں پر سپریم کورٹ کو تقسیم کرنے کی گھناؤنی سازش کی ہے۔

(جاری ہے)

پشاور اور بلوچستان بار ایسوسی ایشن کو ماضی میں وفاقی حکومت سے بھاری فنڈز ملتے رہے ہیں،ایک فاضل وکیل نے کہا ہے کہ پشتون اور بلوچ وکیلوں کا ضمیر جاگا ہے یا زندہ ہے تو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے حملوں کیخلاف بھی سر پر کفن باندھ کر نکلیں،ایک اور فاضل وکیل نے مطالبہ کیا ہے کہ پشاور بار ایسوسی ایشن اور بلوچستان بارایسوسی ایشن کے اکاؤنٹس چیک کئے جائیں اور تحقیقات کی جائیں کہ کن وجوہات اور چمک کے نتیجہ میں سپریم کورٹ کو لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش کی ہے۔

اس حوالے سے دونوں بار ایسوسی ایشنز کے صدور نے مؤقف نہیں دیا۔