پنجاب بھر کے 1200سے زائد سکولوں کی نا قابل استعمال اور خطرناک عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے فنڈز کی واپسی تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

پیر 16 اپریل 2018 16:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2018ء) پاکستان تحریک انصاف وسطی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات اور رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب بھر کے 1200سے زائد سکولوں کی نا قابل استعمال اور خطرناک عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے فنڈز واپس کر دئیے۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق رواں مالی سال کرائے گئے حکومتی سروے میں لاہور اور پنجاب بھر کے 1200ایسے سکولوں کی نشاندہی کی گئی تھی جن کی عمارتیں خستہ حالی کی وجہ سے ناقابل استعمال تھیں۔سرکاری رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ مذکورہ عمارتوں کو فوری طور پر مرمت کے مراحل سے گزارا جائے اور کسی قسم کی کوتاہی ہزاروں بچوں کی جان خطرے میں ڈال سکتی ہے۔حکومت پنجاب نے رپورٹ کو عوامی سطح پرنہ لانے کا فیصلہ کر تے ہوئے خطرناک عمارتوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا اور رواں مالی سال 4 ارب 30کروڑ روپے مختص کئے ، مالی سال ختم ہونے کے قریب ہے مگر منصوبے پر پچیس فیصد بھی عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ منصوبے کے لیے رکھے جانیوالے فنڈز میں سے 3 ارب 34لاکھ روپے سرنڈر کر دئیے گئے۔