سپریم کورٹ نے منشیات کیس میں عمرقید کے مجرم لال اکبر کا معاملہ لارجر بینچ کو بھجوا دیا

جمعرات 16 اکتوبر 2025 13:55

سپریم کورٹ نے منشیات کیس میں عمرقید کے مجرم لال اکبر کا معاملہ لارجر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) سپریم کورٹ نے منشیات کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے مجرم لال اکبر کی درخواست پر سماعت کے بعد معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان کو لارجر بینچ تشکیل دینے کے لیے بھجوا دیا۔سماعت جمعرات کو جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دورانِ سماعت عدالت نے منشیات کے مقدمات میں ٹیسٹنگ کے طریقہ کار، قانونی پہلوؤں اور سزا کے تعین سے متعلق مختلف نکات پر سوالات اٹھائے۔

وکیل اے این ایف نے مؤقف اختیار کیا کہ چرس برآمدگی کے بعد ٹیسٹ کرانے کا طریقہ کار 2021 سے تبدیل ہو چکا ہے۔ اس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ پہلے ایک کلو چرس برآمدگی ثابت ہونے پر کتنی سزا دی جاتی تھی؟ملزم کے وکیل شازیب خان نے جواب دیا کہ ایسے مقدمات میں ایک سے سات سال تک قید کی سزا دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ملزم سے برآمد ہونے والے چرس کے تمام پیکٹس کے الگ الگ ٹیسٹ نہیں کرائے گئے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ایسے کیسز کی وجہ سے ہزاروں لوگ جیلوں میں قید ہیں۔ کیا کمرہ عدالت میں کوئی چرس کا ماہر (ایکسپرٹ) موجود ہے؟ آپ کا یہ کیس ہمیں پریشان کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس نوعیت کے معاملے پر پہلے بھی تین رکنی بینچ کا فیصلہ موجود ہے، اس لیے ہم یہ کیس لارجر بینچ کے لیے چیف جسٹس کو بھجوا رہے ہیں۔واضح رہے کہ لال اکبر کو 2014 میں چرس برآمدگی کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، جسے بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھا تھا۔