استور‘ حکومت نے تعلیم کے شعبہ پر خصوصی توجہ دی ہے‘ جعفر الله خان

پیر 16 اپریل 2018 19:36

استور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2018ء) گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان نے کہا ہے کہ ضلع دیامر میں تعلیم کی شرح کم ہونے کی وجہ سے گلگت بلتستان پورے ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ موجودہ حکومت نے تعلیم کے شعبے پر تمام تر توجہ مرکوز کر رکھی ہے جس کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے مقابلے کے رجحان کو فروغ دینے میں کلیدی کر دار ادا کیا ہے۔

سرکاری تعلیمی اداروں کو معیاری تعلیم پر فوکس کرتے ہوئے بہتر نتائج کے لئے دن رات محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ نجی تعلیمی ادارے کی پہلی گریجو یشن تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطا ب کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان نے کہا کہ صوبائی اسمبلی نے بچوں پر جسمانی تشدد کے خلاف قانون سازی کی ہے کیونکہ بچوں پر جسمانی تشدد سے حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

اور صلاحیتوں میں کمی آجاتی ہے۔ بچوں کو تشدد سے بچا کر ان تحفظ کرنا والدین اور اساتذہ کی زمہ داری ہے کیونکہ حوصلہ افزائی اور تائید سے بچوں میں چھپی ہوئی صلاحیتیں اور ٹیلنٹ باہر آجاتا ہے۔ بچوں سے مشقت کے خلاف بھی بل پیش کیا جائے گا کیوں کہ 18 سال سے کم عمر بچوں سے مشقت کر وانا جرم ہے۔جن بچوں کے والدین کی مالی استطاعت کمزور ہے اور بچے تعلیم سے محروم ہیں ایسے بچوں کے لئے مفت تعلیم فراہم کی جائے گی جبکہ سرکاری تعلیمی اداروں میں کتابیں مفت فراہم کی جارہی ہیں اور داخلہ بھی مفت ہے انہوں نے کہا کہ آج کے بچے قوم کا سرمایہ اور ہمارا مستقبل ہیں اساتذہ پر تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کی زمہ داری بھی عائد ہوتی ہے سرکاری تعلیمی اداروں پر کروڈوں روپے خرچ کرتے ہیں مگر رزلٹ نہیں آتا ہے ڈسپلن کا فقدان ہے۔

دوسری جانب علاقے میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بھر مار ہے محکمہ تعلیم کے پاس پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے بارے میں کسی قسم کا کوئی ڈیٹا نہیں ہے۔ وزیرتعلیم پر زمہ داری عائد کر دی گئی ہے کہ وہ تمام تعلیمی ادارے کے بارے میں تفصیلات جمع کر یں کیونکہ بہت سارے تعلیمی ادارے مذہبی بنیادوں پر کھولے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :