دولت مشترکہ تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے ثالثی کمیٹی تشکیل دے‘ لبریشن فرنٹ

بھارت کو کشمیر میں8ہزار سے زائد لاپتہ افراد اور7 ہزار سے زائد بے نام قبروںکا حساب دیناہوگا

منگل 17 اپریل 2018 12:03

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2018ء) جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ نے دولت مشترکہ میں شامل ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر حل کرانے میں اپنابھرپورکردار ادار کریں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق لندن میں جموںوکشمیر لبریشن کے سفارتی بیورو کے سربراہ پروفیسر ظفر خان نے دولت مشترکہ کے دو سالہ سربراہ اجلاس کے موقع پر جو اسی ہفتے لندن میں ہوروہاہے،اس میں شامل تمام ممالک کے نام ایک کھلے خط میں ان پر زور دیا ہے کہ وہ 70سال سے حل طلب مسئلہ کشمیرکے پائیدار اور منصفانہ حل کیلئے اپنا کردار اداکریں۔

انہوں نے دولت مشترکہ کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت، پاکستان اور کشمیریوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک ثالثی کمیٹی تشکیل دیںتاکہ مسئلہ کشمیر کا پائیدار اور منصفانہ حل نکالا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے خط میں لکھاکہ کشمیری عوام امن کے خواہاں ہیںاور کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان امن وامان اور ہم آہنگی کا پُل بنانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر کو آزادانہ استصواب رائے کے ذریعے حل کیا جائے۔

انہو ں نے کہا کہ بھارت کا جموںو کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دینا قانونی اور اخلاقی طور پر درست نہیں ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو کشمیر میں8ہزار سے زائد افراد کو زیر حراست لاپتہ کئے جانے اور7 ہزار سے زائد بے نام قبروںکا حساب دینا ہوگا ۔خط میںکہا گیا ہے کہ بھارت کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کو کشمیر کا دورہ کرنے، وہاں عام لوگوں اور مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔

دریں اثناء پروفیسر ظفر خان نے برطانیہ میں مقیم لاکھوں کشمیریوں پر زور دیا ہے کہ وہ دولت مشترکہ کے اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم کی آمد پر جموںو کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف مربوط اور منظم احتجاج کریں۔انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکن ان احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :