نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی کے از خود نوٹس کی سماعت

چیف جسٹس آف پاکستان نے نواز شریف اور مریم نواز کو نوٹسز جاری کر دئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 17 اپریل 2018 12:22

نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی کے از خود نوٹس کی سماعت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اپریل 2018ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ کیا عدالت کا فیصلہ کسی نے پڑھا بھی ہے؟ فیصلہ پڑھے بغیر ہی ڈھول پیٹا جاتا رہا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ پیمرا کا نمائندہ کہاں ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپ نے یہ کیس ایک بجے سماعت کے لیے لگایا تھا۔

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے اس کی کی سماعت ایک یا دو بجے کر لیتے ہیں، پیمرا کے ساتھ ساتھ نواز شریف اور مریم نواز کو بھی نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ میں نواز شریف اور مریم نواز کی دستیابی معلوم کر لیتا ہوں جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آج وہ ادھر ہی ہوں گے۔

(جاری ہے)

شیخ عظمت نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عدالت میں ان کی نمائندگی ہو، چیف جسٹس نے کہا کہ اگر وہ خود ذاتی حیثیت میں پیش نہیں ہونا چاہتے تو ان کے وکیل آ جائیں۔

سپریم کورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز سمیت پیمرا کوبھی نوٹس جاری کر دیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات پر پابندی عائد کر کے پیمرا کو سخت مانیٹرنگ کرنے اور آئندہ 15 روز میں جواب جمع کروانے کا حکم دیا تھا جس پر چیف جسٹس نے از خود نوٹس لیا۔