بری فوج کے سربراہ کا دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم قابل تعریف ہے‘ویٹرنز آف پاکستان

پاکستانی معیشت‘ سیاست اورفاٹا کی صورتحال بارے انکی رائے حقائق پر مبنی ‘فاٹا کی تعمیر نو اور قبائل کی آبادکاری کو نظر انداز کیا گیا تو کامیابیاں ضائع ہو سکتی ہیں‘دشمن روایتی جنگ میں شکست نہیں دے سکتا، اندر سے کمزور کر رہا ہے‘سابق عسکری قیادت

منگل 17 اپریل 2018 15:39

بری فوج کے سربراہ کا دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم قابل تعریف ہے‘ویٹرنز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2018ء) سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان (سابقہ پیسا)نے کہا ہے کہ ہم بری افواج کے سربراہ کے فیصلوں کی مکمل تائید ہو حمایت کرتے ہیں۔پاکستانی معیشت، سیاست اورفاٹا کی صورتحال کے متعلق انکی رائے حقائق پر مبنی ہے جبکہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم قابل تعریف ہے۔دشمن ہمیں روا یتی جنگ کے زریعے شکست دینے کی اہلیت نہیں رکھتا اس لئے پاکستان کو اندر سے کمزور کیا جا رہا ہے مگر انکی سازشوں کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے قوم اور فوج متحد ہے۔

ویٹرنز آف پاکستان (وی او پی) کے صدر جنرل علی قلی خان کی صدارت میں منعقدہ ایک اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیاکہ شام کی صورتحال کوسلجھانے کے بجائے مزید الجھایا جا رہا ہے جو تشویشناک ہے جبکہ شام کی سرزمین بین الاقوامی طاقتوں کا میدان جنگ بن رہی ہے جس کی وجہ سے عالمی عدم استحکام بڑھ رہا ہے جس کے غیر متوقع اثرات سامنے آ سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ فاٹا کی تعمیر نو اور آبادکاری میںغیر ضروری تاخیر ہو رہی ہے جس سے بے چینی اور دیگر مسائل جنم لے رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر قبائلی عوام کے مسائل پر توجہ نہ دی گئی تو جو کچھ اس طویل اور مہنگی جنگ میں حاصل کیا گیا ہے ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔فاٹا کے لئے ایک نیا اور خودمختار ادارہ بنانے کی ضرورت ہے جسے حکومت ضروری فنڈ فراہم کرے تاکہ جنگ سے متاثرہ قبائلی عوام کی جلد از جلد بحالی ممکن ہو ۔

فاٹا کے انضمام میں مزید تاخیر نہ کی جائے اور قبائلیوں کو بلاتاخیروہ تمام حقوق دئیے جائیں جو ملک کے دیگر علاقوں کے رہنے والوں کو ملے ہوئے ہیں ۔صرف اعلیٰ عدالتوں کے اختیارات فاٹا تک بڑھانے سے مسائل حل نہیں ہونگے۔سابق عسکری ماہرین نے امریکی ڈیفنس اتاشی کے ہاتھوں بے گناہ شخص کی ہلاکت کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے امریکہ میں ٹرائل کی بات غلط ہے کیونکہ ریمنڈ ڈیوس کے بارے میں بھی امریکہ میں ٹرائل کا وعدہ کیا گیا تھا جو کبھی پورا نہیں کیا گیا۔

امریکی اہلکار کے خلاف جو کاروائی کرنی ہو وہ متعلقہ قوانین کے تحت پاکستان میںہی کی جائے۔انھوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی پامالی کر رہا ہے جسے بڑی طاقتیں مسلسل نطر انداز کر رہی ہیں جسکی وجہ سے ہندوستان کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔بھارت پاکستان کی امن کی خواہش کو اسکی کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔اجلاس میں ایڈمرل تسنیم، ائیر مارشل مسعود اختر، برگیڈئیر میاں محمود، برگیڈئیر عربی خان، برگیڈئیر سائمن شروف، کرنل ریاض جعفری، کرنل شمشیر عالم، کرنا دلیل خان، میجر فاروق حامد، میجر محمد اکرم، ڈاکٹر کیپٹن بابر ظہیرالدین، نواز علی اور برگیڈئیر مسعود الحسن بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :