ملک میں انٹرنیٹ سروس میں 18 گھنٹے کیلئے شدید تعطل پیدا ہونے کا امکان

ملک میں انٹرنیٹ فراہمی کا ذریعہ بننے والی اہم سب میرین کیبل کی مرمت کے باعث منگل کی صبح 11 بجے سے انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کا عندیہ

muhammad ali محمد علی پیر 13 اکتوبر 2025 22:14

ملک میں انٹرنیٹ سروس میں 18 گھنٹے کیلئے شدید تعطل پیدا ہونے کا امکان
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اکتوبر2025ء ) ملک میں انٹرنیٹ سروس میں 18 گھنٹے کیلئے شدید تعطل پیدا ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے انٹرنیٹ صارفین کو منگل کے روز انٹرنیٹ سروسز تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ملک کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی پی ٹی سی ایل اور دیگر ٹیلی کام کمپنیوں نے منگل کے روز ملک میں 18 گھنٹوں کیلئے انٹرنیٹ سروسز میں شدید تعطل رہنے کا عندیہ دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ فراہمی کا ذریعہ بننے والی اہم سب میرین کیبل کی مرمت کے باعث منگل کی صبح 11 بجے سے انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کا امکان ہے۔ انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کا سلسلہ 18 گھنٹے طویل ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور کے شہریوں کو گزشتہ چند روز سے مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث بھی انٹرنیٹ سروسز تک رسائل میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

(جاری ہے)

جبکہ اب سب میرین کیبل کی مرمت کے باعث ملک بھر کے انٹرنیٹ صارفین کو منگل کے روز بیشتر وقت کیلئے انٹرنیٹ سروسز تک رسائی میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان انٹرنیٹ کی رفتار کے لحاظ سے سست ترین ممالک میں شامل ہے۔ موبائل اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی اسپیڈ پر نگاہ رکھنے والی عالمی تنظیم اوکلا اسپیڈ ٹیسٹ گلوبل انڈکس نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان موبائل اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ دونوں کی رفتار کے لحاظ سے عالمی سطح پر 12 فیصد نیچے آ گیا ہے۔

ملک میں انٹرنیٹ کے مسائل ڈیجیٹل سرگرمیوں کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ اس انڈکس کے مطابق پاکستان گزشتہ سال اکتوبر تک موبائل انٹرنیٹ کی رفتار میں 111 ممالک میں سے 100 ویں اور براڈ بینڈ کی رفتار میں 158 ممالک میں سے 141 ویں نمبر پر تھا۔ پاکستان میں عام صارفین کو پچھلے کئی مہینوں سے بہت سست رفتار انٹرنیٹ رابطوں کا سامنا ہے، جس میں واٹس ایپ پر میڈیا مواد کو ڈاؤن لوڈ کرنے میں دشواری اور بار بار کنیکٹیویٹی کے مسائل شامل ہیں۔

ان رکاوٹوں نے کئی طرح کے خدشات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر ایک ایسے وقت پر جب پاکستان میں انٹرنیٹ تک رسائی میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) تک بھی محدود رسائی کی اطلاعات ہیں۔ ورلڈ پاپولیشن ریویو، جو اوکلا کے اسپیڈ ٹیسٹ گلوبل انڈکس اور کیبل ڈیٹا کا استعمال کرتا ہے، کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ کی اوسط ڈاؤن لوڈ رفتار7.85 ایم بی پی ایس ہے۔

پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے کی صورتحال سے متعلق رپورٹوں کے مطابق مئی 2023 میں ملک کو عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی سب سے کم رفتار والے ممالک میں شمار کیا گیا تھا۔ اوسط براڈ بینڈ ڈاؤن لوڈ اسپیڈ 15.52 ایم بی پی ایس اور موبائل انٹرنیٹ ڈاؤن لوڈ اسپیڈ 19.59 ایم بی پی ایس رہی تھی۔ اس سے قبل اگست میں حکومت نے تصدیق کی تھی کہ وہ سائبر سکیورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنے ''ویب مینجمنٹ سسٹم‘‘ کو اپ گریڈ کر رہی ہے۔

حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی انسانی حقوق کی تنظیموں نے خطرے کے خلاف تنبیہ کی ہے۔ ان تنظیموں نے پاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری اور نگرانی کی ٹیکنالوجی کے استعمال کے بارے میں مزید شفافیت پیدا کریں۔ ایمنسٹی نے حکومت کی جانب سے ان ٹیکنالوجیز کے استعمال کے بارے میں وضاحت کی کمی کو ''تشویشناک‘‘ قرار دیا ہے، کیونکہ یوں آن لائن مواد کو بلاک، سست یا دوسری صورت میں محدود کیا جا سکتا ہے۔