احتساب عدالت میں اعظم نواز شریف‘مریم نواز اور محمد صفدر کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت حتمی مرحلے میں داخل

جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر خواجہ حارث کے بعد امجد پرویز ملک نے بھی پانچ سماعتوں کے بعد جرح مکمل کرلی نیب نے آف شور کمپنیوں سے متعلق برطانیہ کو لکھے گئے خطوط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست دائر کر دی عدالت نے واجد ضیا کو العزیزیہ سٹیل ملزریفرنس میں 23 اپریل کو طلب کرلیا‘سماعت 20 اپریل تک ملتوی

منگل 17 اپریل 2018 18:43

احتساب عدالت میں اعظم نواز شریف‘مریم نواز اور محمد صفدر کیخلاف ایون ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2018ء) احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف ۔مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، استغاثہ کے گواہ اور جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر خواجہ حارث کے بعد امجد پرویز ملک نے بھی پانچ سماعتوں کے بعد جرح مکمل کرلی،، نیب نے آف شور کمپنیوں سے متعلق برطانیہ کو لکھے گئے خطوط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست دائر کردی،، عدالت نے واجد ضیا کو العزیزیہ سٹیل ملزریفرنس میں 23 اپریل کو بھی طلب کرلیا.کیس کی سماعت 20 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔

منگل کو شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی ،، نواز شریف، مریم نواز اور کپیٹن صفدر عدالت میں پیش ہوئے،امجد پرویز ملک نے پانچ سماعتوں کے بعد واجد ضیا پر جرح مکمل کرلی، واجد ضیا نے برطانیہ کو لکھے گئے تین خطوط عدالت میں پیش کر دیے۔

(جاری ہے)

پہلا خط 20 مء، دوسرا31 مء جبکہ تیسرا خط 23 جون 2017 کو لکھا گیا، واجد ضیا بے بتایا کہ جے آئی ٹی نے 31 مء کی بی وی آئی اٹارنی جنرل آفس کو بھجوائی اور غیر ملکی دستاویزات، نیلسن اینڈ نیسکول کی تصدیق شدہ کاپیاں، رجسٹر اور نامزد ڈائریکٹر،شیر ہولڈر، سیٹلر کا نام، ایڈریس، ٹرسٹی، بینیفشری آف ٹرسٹ اور کمپنیز سے متعلق تمام تفصیلات مانگی،،31 مئی کے خط کا جواب آج تک موصول نہیں ہوئے، امجد پرویز نے کہا کہ بی وی آئی نے آپکے خط مسترد کئے، جس پر گواہ بے بتایا کہ بات درست نہیں کہ 31 مئی کے خط کو مسترد کیا،جے آئی نے 23 جون کے خط کو غلطی سے 31 مئی کے خط کو مسترد شدہ لکھا،،31 مئی کے ایم ایل اے پر بی وی آئی حکام نے 16 جون 2017 کو ای میل پر جواب دیا، جواب کو جے آئی ٹی رپورٹ کا حصہ نہیں بنایا گیا،نیب ڈپٹی پراسکیوٹر سردار مظفر کی جانب سے آف شور کمپنیوں سے متعلق یوکے کی دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست بھی دائر کردی گئی،، آیندہ سماعت پر اس درخواست پر فریقین دلائل دیں گے، مجموعی طور پر ایون فیلڈ ریفرنس میں 19 میں سے 18 گواہان کے جرح سمیت بیانات مکمل ہو گئے، آیندہ سماعت پر نیب کے تفتیشی افسر اور استغاثہ کے آخری گواہ نادر عباس کا بیان قلمبند کیا جائے گاعدالت نے واجد ضیا کو العزیزیہ ریفرنس میں 23 اپریل کو طلب کرتے ہوئے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 20 اپریل تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :