امیر بالاج قتل کیس کی فائل سی سی ڈی کے حوالے کردی گئی

کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کی ہلاکت کے بعد اب نامزد ملزم گوگی بٹ بھی پولیس کو مطلوب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 19 اکتوبر 2025 15:25

امیر بالاج قتل کیس کی فائل سی سی ڈی کے حوالے کردی گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین- 19 اکتوبر2025ء) امیر بالاج قتل کے کیس کی درج ہونے والی تھانہ چوہنگ کی ایف آئی آر کی فائل سی سی ڈی کے حوالے کر دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق امیر بالاج قتل کیس کی مکمل تفتیش اب سی سی ڈی کے سپرد کردی گئی ہے، بالاج قتل کیس کا مرکزی ملزم مظفر شاہ گولی لگنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا، قتل میں معاونت اور مخبری کرنے والا ملزم بھی دوران حراست پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا جب کہ بالاج قتل کیس میں نامزد مرکزی ملز م طیفی بٹ بھی مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ اب امیر بالاج قتل کیس کا واحد زندہ بچ جانے والا ملزم گوگی بٹ بھی پولیس کو مطلوب ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی نے تفتیش میں طیفی بٹ کے ساتھ گوگی بٹ کو بھی قصوروار قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ امیربالاج قتل کیس کے ملزم طیفی بٹ کی ہلاکت کے بعد دوسرے مرکزی ملزم گوگی بٹ کی گرفتاری کیلئے پولیس متحرک ہوگئی ہے ، ملزم کی گرفتاری کیلئے ملزم خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ کے گھر چھاپہ بھی مارا گیا ، تاہم اس دوران گوگی بٹ گھر پر موجود نہیں تھا، پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ جلد ہی گوگی بٹ کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا کیوں کہ گوگی بٹ ناصرف امیر بالاج قتل کیس میں پولیس کو مطلوب ہے اس کے علاوہ متعدد سنگین جرائم میں بھی لاہور پولیس کی مطلوب فہرست میں شامل ہے، ملزم گزشتہ کئی روز سے انڈرگراؤنڈ ہے، جس کی گرفتاری کے لیے پولیس مختلف آپریشنز کر رہی ہے، اس سلسلے میں سرچ آپریشنز اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے تاکہ ملزم کو جلد از جلد کرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

خیال رہے کہ پنجاب پولیس کے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) سے مبینہ مقابلے میں امیر بالاج قتل کیس کا مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ مارا گیا، خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کو دبئی سے پاکستان لانے کے بعد لاہور منتقل کیا جارہا تھا کہ اس دوران رحیم یار خان کے قریب ملزم کے ساتھیوں نے حملہ کردیا، سی سی ڈی پنجاب کا کہنا تھا کہ طیفی بٹ کو بالاج کیس کی تفتیش کے لیے لاہور لایا جا رہا تھا کہ رحیم یار خان میں ملزم کے اپنے ساتھیوں نے اس کو پولیس سے چھڑوانے کی کوشش کی اور فائرنگ کے دوران طیفی بٹ مارا گیا۔