Live Updates

مذہبی و سیاسی انتہا پسندی اور لا قانونیت کے ساتھ ملک ترقی نہیں کرسکتا، حافظ طاہر اشرفی

تشدد پسندانہ رویوں کو ختم کرنا ہوگا، وزیراعظم، ڈی جی آئی ایس پی آر، سپہ سالار کی بات آپ نہیں مانتے تو پھر بتائیے کس کی بات مانتے ہیں؟ اس ملک کے یہی معتبر لوگ ہیں؛ پریس کانفرنس سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی اتوار 19 اکتوبر 2025 18:40

مذہبی و سیاسی انتہا پسندی اور لا قانونیت کے ساتھ ملک ترقی نہیں کرسکتا، ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اکتوبر2025ء) چیئرمین پاکستان علما ت کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ مذہبی و سیاسی انتہا پسندی اور لا قانونیت کے ساتھ ملک ترقی نہیں کرسکتا، تشدد پسندانہ رویوں کو ختم کرنا ہوگا۔ علماء و مشائخ کے ہمراہ مدرسہ جامعہ مسجد کبریٰ نیو سمن آباد لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک سے آخری لمحے تک مذاکرات ہوتے رہے مگر افسوس کہ کوئی حل نہ نکل سکا، وزیراعظم، ڈی جی آئی ایس پی آر، سپہ سالار کی بات آپ نہیں مانتے تو پھر بتائیے کس کی بات مانتے ہیں؟ اس ملک کے یہی معتبر لوگ ہیں، خون کسی کا بھی ہو ہے سب پاکستانی ہیں، تحریک لبیک کے مارچ پر آخری وقت تک کوشش کی گئی کہ معاملہ مذاکرات سے حل ہوں۔

چیئرمین پاکستان علما ت کونسل کہتے ہیں کہ جمعہ والے دن پورے پاکستان میں ایک مسجد بھی سیل نہیں تھی، یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم زندہ ہوں اور مساجد کے دروازے نمازیوں کیلئے بند ہو جائیں، تکفیری فتوے اور دوسرے مکاتب فکر کی توہین ناقابل قبول ہے، ریاست، آئین پاکستان اور قانون کی بالادستی کو تسلیم کرنا ہو گا، خود ہی منصف اور جلاد کا کلچر نہیں چل سکتا، قومی پیغام امن کمیٹی دعوت دیتی ہے کہ تکفیر، توہین، انتہا پسندی اور تشدد پھیلانے والے مواد کو ختم کرنے کیلئے عوام الناس بھرپور تعاون کرے، تمام مذہبی قائدین پیغام پاکستان پر عملدرآمد کروائیں۔

(جاری ہے)

حافظ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل جنرل حافظ سید عاصم منیر اور حکومت نے فلسطین کے معاملے پر پاکستان کا واضح موقف سب کے سامنے رکھ دیا ہے، اسرائیل دہشت گرد اور مسلمانوں کا قاتل ہے، سعودی عرب اور پاکستان سمیت دیگر ممالک نے مل کر امریکی صدر سے امن معاہدہ کروایا مگر جہاں امن معاہدے کیلئے امریکی صدر کی حمایت کی وہاں اسرائیلی خلاف ورزی کی مذ مت بھی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالی نے معرکہ حق میں کامیابی دی اپنے سے چھ گنا بڑے دشمن کو شکست دی یہی وجہ ہے کہ امریکی صدر نے فاتح جنرل کو کھانے کی دعوت دی، ہمارا موقف بڑا واضح ہے کہ ہم وہ آزاد فلسطینی ریاست چاہتے ہیں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہوگا جب کہ افغانستان ہمارے بھائیوں کا ملک ہے، اس کی آزادی کیلئے ہم نے اپنا خون بہایا ہے لیکن جہاں بھائی غلطی کرے گا اس کی بازپرس بھی ہمارا حق ہے، ہم قطر میں پاک افغان امن معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان کے ساتھ دوحہ میں ہونے والے امن مذاکرات کی کامیابی قابل اطمینان ہے، امید کرتے ہیں کہ اس پر مکمل عمل ہو گا، امید ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات