ک نریندرمودی کی برطانیہ آمد پر تمام رنگ ونسل کے انسان مودی کیخلاف احتجاج کریںگے،

امن اور انسانیت سے محبت رکھنے والے پوری دنیا کے انسان کشمیریوںسے اظہار یکجہتی کرتے مودی کے خلاف مظاہرے میںشریک ہوںگے کنونیئر کل جماعتی کشمیررابطہ کونسل وممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی کی بات چیت

منگل 17 اپریل 2018 18:56

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اپریل2018ء) کنونیئر کل جماعتی کشمیررابطہ کونسل وممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہاہے کہ کل نریندرمودی کی برطانیہ آمد پر تمام رنگ ونسل کے انسان مودی کے خلاف فقیدالمثال احتجاج کریںگے،امن اور انسانیت سے محبت رکھنے والے پوری دنیا کے انسان کشمیریوںسے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مودی کے خلاف مظاہرے میںشریک ہوںگے،نریندرمودی انسانیت کے قاتل اور مستند دہشت گرد ہیں،ہندوستان میں مودی کی دستبرد سے کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ محفوظ نہیں ہیں،مسلمان،عیسائی،دلت سگھوں سمیت کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیںہے،پوری کشمیری قوم اور تمام جماعتیں متفقہ اور متحدہوکر آج مقبوضہ کشمیرمیں مودی کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور حق خودا رایت کے لیے مظاہرے کریںگی،ان خیالات کا اظہارانھوںنے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا،انھوںنے کہاکہ کشمیر ی عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے کی کوشش کریںگے،دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ کو مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے مظالم سے آگاہ کریںگے،اگر دنیا عالمی برادری نے کشمیریوں کی جائز جدوجہد پرتوجہ نہ دی اور کشمیریوںکو ان کا پیدائشی حق دلانے میں اپناکردا رادا نہ کیا تو کشمیری قیادت مشاورت سے آزاد کشمیراور مقبوضہ کشمیردونوں اطراف سے سیز فائرلائن توڑنے کی کال دے گی،لاکھوں کشمیر آزاد کشمیرسے اور مقبوضہ کشمیرسے سیز فائر لائن کی طرف مارچ کریںگے اور اس کو پائوں تلے روند ڈالیںگے،اس کے نتیجے میںجو بھی جنگی حالات پیدا ہوںگے اس کی ذمہ دار عالمی برادری اور مودی ہوںگے،پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ایٹمی جنگ پوری دنیا کے امن کو تباہ کرے گی،یورپ کے اس ریجن میںسارے کاروباراو رمنڈی بسم ہوجائے گی،کروڑوں انسان موت کے منہ میںچلے جائیںگے،تیسری عالمی گیر جنگ شروع ہوجائے گی،اقوام متحدہ کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی،مسلمان یہ امتیازی سلوک محسوس کررہے ہیں،آج تک اقوام متحدہ نے مسلمانوں کا کوئی مسئلہ حل نہیںکیا،فلسطین اور کشمیرکے دیرینہ اور جائز مسائل تھے مگر اقو ام متحدہ نے ان کے حل کے حوالے سے کوئی جاندار کردار ادا نہیں کیا،مشرقی تمیور اور جنوبی سوڈان کے حوالے سے تو فوری قراردادیں پاس کرکے حملے کیے گئے اور مسائل حل ہوئے مگر کشمیراور فلسطین کے مسائل کیوںحل نہیںہوئے،اس لیے کہ یہاں کے بسنے والے مسلمان ہیں اور ان علاقوںمیںتیل اور پیڑول کی دولت نہیں ہے،انھوںنے کہاکہ کشمیری پرامن مسئلہ کے حل کے قائل ہیںاسی لیے کشمیریوںنے اقوام متحدہ کی اپیل اور ضمانت پر ہتھیار رکھے تھے دنیا یہ یاد رکھے کشمیریوںنے ہتھیار ڈالے نہیںتھے دنیا کی اپیل پر رکھے تھے اگر وہ ددوبارہ ہتھیار اٹھائیںگے اس کا ذمہ دار بھارت اور اقوام متحد ہ ہوگی،بھارت مذاکرا ت لیے سنجیدہ نہیںکشمیرکو اپنا اٹوٹ انگ کہہ رہاہے ،مذاکرات کو ہتھیار کے طورپر استعمال کرتا ہے۔

(جاری ہے)

کشمیریوںکی نسل کشی کررہاہے حالیہ آصفہ کاواقع انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے،ایک بچہ کی عصمت زیزی کر کے قتل کردی گئی اور مجرموں کو ا س لیے بچایا جارہاہے کہ وہ ہندو اور قتل ہونے والی بچی مسلمان ہے،یہ سلوک اگرمسلمانوںسے ہوگا تو پھر جنگ کو ن روک سکتاہے۔ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے ان پر توجہ دیں تاکہ یہ مسئلہ حل ہو۔