میرین اکیڈمی کے زیر اہتمام دوسرے بین الاقوامی میری ٹائم اکیڈمیز سیمینارکا آغاز ہوگیا

سیمینارمیں 7 ممالک کے 24 وفودکی شرکت ، مندوبین نے سی پیک کے تناظرمیں اس نوعیت کی کانفرنس کووقت کی ضرورت قراردے دیا کانفرنس کا انعقاد اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، انٹرنیشنل میرین سیمینار کاخطے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے،کموڈور اکبرنقی کا خطاب

بدھ 18 اپریل 2018 16:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) پاکستان میرین اکیڈمی کے زیر اہتمام دوسرے بین الاقوامی میری ٹائم اکیڈمیز سیمینارکا آغاز ہوگیا ہے ۔سیمینارمیں 7 ممالک کے 24 وفود شرکت کررہے ہیں۔ کمانڈنٹ میرین اکیڈمی کموڈوراکبرنقی نے کہا ہے کہ کانفرنس کا انعقاد اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں دوروزہ انٹرنیشنل میرین کانفرنس کا آغازہوگیا۔

سیمینار میں سمندری آلودگی، بحری قذاقی کے خطرات اوربحری صنعت کوفروغ دینے پربحث کی جائے گی۔اس کے علاوہ دنیا بھرمیں میرین انڈسٹری کے حوالے سے باہمی روابط مضبوط بنانے کے حوالے سے اہم تجاویز اورسفارشات دی جائیں گی۔سیمینار کے مندوبین نے سی پیک کے تناظرمیں اس نوعیت کی کانفرنس کووقت کی ضرورت قراردیا ہے۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈنٹ میرین اکیڈمی کموڈور اکبر نقی نے کہا کہ سی پیک کے تناظر میں انٹرنیشنل میرین سیمینار کا انعقاد خطے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔

کانفرنس کا انعقاد اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے ۔انہوںنے کہا کہ سیمینار کے انعقاد کامقصد پاکستان میں میری ٹائم سیکٹر کو فرو غ دینا ہے ۔پاکستان کی میری ٹائم اکیڈمی دنیا کی واحد اکیڈمی ہے جس میں بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میرین اکیڈمی کا شمار دنیا کے بہترین تربیتی اداروں میں ہوتا ہے ۔

ہم اپنے کیڈٹس کو کراچی پورٹ ،پورٹ قاسم اور گوادر پورٹ پر تربیت فراہم کرتے ہیں ۔یہاں کے تربیت یافتہ کیڈٹس دنیا میں اپنا لوہا منوارہے ہیں ۔ یہ واحد ادارہ ہے جس میں بین الاقوامی سیمینارز کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ کیڈٹس کی تربیت کے بعد یہاں پر روزگار کے مسائل حل ضرور موجود ہیں لیکن گوادر پورٹ کے فعال ہونے کے بعد اس مسئلے پر قابو پالیا جائے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔

انہوںنے کہا کہ سمندری آلوگی اہم مسئلہ ہے ۔ہمارا سمند ر45کلو میٹر تک گندا ہے ۔اس کی بڑی وجہ صنعتی آلودگی ہے ۔وفاقی سطح پر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے امید ہے کہ جلد ہی اس مسئلے کو بھی جلد حل کرلیا جائے گا ۔ بین الاقوامی میری ٹائم اکیڈمیز سیمینار کے حوالے سے کموڈور اکبر نقی نے کہا کہ پاکستان میرین اکیڈمی نے 2016میں پہلی مرتبہ اس سیمینار کو متعارف کرایا تھا جس میں سوئیڈین ،موریشس اور مالدیپ کے وفود نے شرکت کی تھی اب سیمینار میں 7ممالک کے 24وفود شرکت کررہے ہیں جبکہ 2020تیسرے انٹرنیشنل میری ٹائم اکیڈمیز سیمنار کی میزبانی بھی پاکستان کرے گا ۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان میرین اکیڈمی ورلڈ میری ٹائم یونیورسٹی سوئیڈن کی ایک برانچ ہے اور یہاں سے اب تک 3075پاکستانی اور 68غیر ملکی کیڈٹس تربیت حاصل کرچکے ہیں ۔پرائم منسٹر اسکیم کے تحت اکیڈمی میں 100طالب علموں کو تربیت فراہم کی جارہی ہے یہ ٹریننگ 6ماہ میں مکمل کی جاتی ہے ۔ہم بہت کم فیس میں تربیت فراہم کررہے ہیں ۔کموڈور اکبر نقی نے کہا کہ پاکستان کے پاس آٹو ریڈار سسٹم موجود ہے جو کہ بہت کم ممالک کے پاس ہے ۔اس سسٹم کی وجہ سے پاکستانی کیڈٹس کو تربیت کے لیے بیرون ملک نہیں جانا پڑتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میری ٹائم اکیڈمی کے زیر اہتمام مختلف آگاہی پروگرام ترتیب دیئے جاتے ہیں ۔آنے والے دنوں میں یہ اکیڈمی سی پیک میں بھی اپنا اہم کردار ادا کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :